یمن: برطانیہ، فرانس کا سفارت خانے بند رکھنے کا اعلان

یمن کے دارالحکومت صنعا میں برطانوی سفارت خانے کے نزدیک ایک چوکی پر پولیس اہلکار تعینات ہیں

'القاعدہ' کی مقامی شاخ کی سرگرمیوں کے باعث یمن کی سکیورٹی صورتِ حال پر مغربی ممالک خاصے عرصے سے تشویش کا شکار ہیں
مشرقِ وسطیٰ میں غیر ملکی سفارت خانوں پر حملوں سے متعلق امریکی انتباہ کے بعد برطانیہ اور فرانس نے یمن میں اپنے سفارت خانوں کو مزید دو روز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ کی وزارتِ خارجہ نے گزشتہ ہفتے مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ کے مختلف ممالک میں قائم اپنے 19 سفارت خانے اور قونصل خانے "احتیاطی اقدام کے طور پر" ہفتے تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی وزارتِ خارجہ نے کہا تھا کہ بند کیے جانے والے سفارت خانوں میں سے بیشتر مسلمانوں کے تہوار عید الفطر کی تعطیلات کے سلسلے میں رواں ہفتے کے بیشتر روز ویسے ہی بند رہیں گے۔

امریکی اعلان کے بعد گزشتہ ہفتے برطانیہ نے بھی یمن میں اپنے سفارت خانے کو اتوار اور پیر کو بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم پیر کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں برطانوی دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ صنعا میں قائم برطانوی سفارت خانہ اب جمعرات کو کھلے گا۔

فرانس نے بھی "سکیورٹی خدشات" کے پیشِ نظر یمن میں قائم اپنے سفارت خانے کو اتوار کو بند رکھا تھا لیکن اب اس بندش کو بدھ تک بڑھادیا ہے۔

'القاعدہ' کی مقامی شاخ کی سرگرمیوں کے باعث یمن کی سکیورٹی صورتِ حال پر مغربی ممالک خاصے عرصے سے تشویش کا شکار ہیں جب کہ تنظیم کے مبینہ ارکان کے خلاف امریکہ یمن میں ڈرون حملے بھی کرتا رہا ہے۔

سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر اتوار کی شب یمن کی وزارتِ داخلہ نے بھی اپنے ایک اعلامیے میں بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، تیل کی پائپ لائنوں، بجلی کی ترسیل کے نظام اور کئی اہم تنصیبات کی سکیورٹی بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔

وزارتِ داخلہ کے بیان میں سکیورٹی اداروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ شہروں کے داخلی مقامات کی بھی سخت نگرانی کریں تاکہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کا سدِ باب کیا جاسکے۔