برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد دنیا کی دوسری سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان انگریزی بھی یورپی یونین سے باہر ہو سکتی ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کے سینیئر قانون سازوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد انگریزی یورپی یونین کی سرکاری زبان نہیں رہے گی۔
یورپی پارلیمان کی آئینی امور سے متعلقہ کمیٹی( اے ایف سی او ) کی سربراہ دانوتا ماریا ہوبنر نے پیر کو خبردار کیا کہ برطانیہ کے بریگزٹ کے بعد انگریزی یورپی یونین کی سرکاری زبانوں میں شامل نہیں ہو گی کیونکہ، کوئی دوسرا رکن ملک انگریزی زبان کو سرکاری زبان کے طور پر استعمال نہیں کرتا ہے لہذا، یہ زبان یورپی یونین میں اپنی حیثیت کھو سکتی ہے۔
انگریزی یورپی یونین کی 24 سرکاری زبانوں میں سے ایک ہے، اسے برطانیہ کی سرکاری زبان کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔
محترمہ ہوبنر نے کہا کہ جیسے ہی برطانیہ یورپی یونین چھوڑنے کے عمل کو مکمل کرلیتا ہے انگریزی بھی سرکاری زبان کے طور پر اس کی حیثیت کھو سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے ایک قاعدے کے تحت ہر رکن ملک کو ایک سرکاری زبان سے مطلع کرنے کا حق دیا ہے۔
آئرش نے گیلک کو سرکاری زبان کے طور پر شناخت کیا ہے اور یورپی یونین میں مالٹا کی مالتیز سرکاری زبان ہے لہذا صرف برطانیہ ایک واحد ملک ہے جس کی سرکاری زبان انگریزی ہے۔
امریکی جرنلزم آرگنائزیشن پولیٹیکو کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی آئینی امور کی کمیٹی کی سربراہ دانوتا ہوبنر نے کہا کہ اگر برطانیہ ہم میں شامل نہیں ہے تو، انگریزی کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
انگریزی یورپی یونین کے اداروں میں کام کرنے والوں کی زبانوں میں سے ایک ہے۔
محترمہ ہوبنر نے تسلیم کیا کہ انگریزی اصل میں یورپی یونین میں ایک غالب زبان ہے جسے یونین کے سرکاری ملازمین کی طرف سے زیادہ کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔
یورپی یونین کی آئینی امور سے متعلقہ کمیٹی کی سربراہ ماریا ہوبنر کے مطابق یورپی یونین کی سرکاری زبانوں کے اندراج کے قواعد کو بریگزٹ کے بعد باقی ممالک کی طرف سے متفقہ طور پر تبدیل کیا جاسکتا ہے اگر وہ انگریزی کو سرکاری زبان کے طور پر رکھنا چاہیں گے۔
یورپی یونین کے ذرائع کے مطابق سرکاری زبانوں کی فہرست کے حوالے سے 1958کے قواعد وضوابط کو اصل میں فرانسیسی میں لکھا گیا ہے جو واضح طور پر یہ نہیں کہتا ہے کہ کیا ایک رکن ملک مثال کے طور پر آئر لینڈ اور مالٹا ایک سے زیادہ سرکاری زبان رکھ سکتا ہے۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی الفاظ کی تشریحات سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ایسا ممکن ہے۔
تاہم ذرائع کے مطابق فرانسیسی ورژن اور سرکاری زبانوں پر اٹھاون سالہ یورپی قوانین کے انگریزی ترجمے کے درمیان فرق ہے اور انگریزی ورژن اس کو مسترد کرتا ہے۔
جب آئر لینڈ اور مالٹا نے یورپی یونین میں شمولیت اختیار کی تھی تو انگریزی پہلے سے یورپی یونین کی ایک سرکاری زبان تھی جس کی وجہ سے دونوں ملکوں نے مالتیز کو اپنی سرکاری زبان کے طور یورپی یونین میں شامل کیا تھا۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق برطانیہ کے یورپین یونین چھوڑنے کے حق میں فیصلہ دیے جانے کے بعد ایک علامتی اقدام کے طور پر یورپی کونسل نے بیرونی مواصلات کے لیے زیادہ کثرت سے فرانسیسی اور جرمن زبان کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
دریں اثناء برطانوی ریفرنڈم کے بعد علاقائی کونسل کے صدر ٹسکنی یوجینیو جیانی نے اطالوی زبان کو یورپی یونین کی سرکاری زبان بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یورپی یونین کی دستاویزات کا یورپی یونین کی چوبیس سرکاری زبانوں میں ترجمہ کیا جاتا ہے اگر انگریزی اپنی حیثیت کھو دیتی ہے تو برطانیہ کو خود دستاویزات کا انگریزی میں ترجمہ کروانا پڑے گا۔