'پاک امریکہ اعتماد کے فقدان کو دور کرنے کی کوشش کریں گے'

پاکستان کی متوقع حکمراں جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان باہمی اعتماد کا فقدان ہے، جسے حکومت میں آکر وہ دور کرنے کی کوشش کریں گے۔

پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاک امریکہ تعلقات میں آنے والی سرد مہری میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے؛ اور حال ہی میں واشنگٹن سے پاکستان سے متعلق سامنے آنے والے بیانات اس بات کے عکاس ہیں۔

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایک اہم ملک ہونے کے ناطے امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات براقرار رکھنا پاکستان کے لیے ضروری ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ "امریکہ ایک اہم ملک ہے جس کے ساتھ اچھے تعلقات ہماری ضرورت بھی ہے، لیکن وقار اور خود داری کے ساتھ۔ دونوں طرف اعتماد کا فقدان ہے اور اسے ہم دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ ان کا نقطہٴ نظر سنیں گے اور اپنے نقطہٴ نظر سے انہیں آگاہ کریں گے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد امریکہ کے ساتھ مشترکہ باہمی مفادات کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے گی۔

بقول اُن کے، "امریکہ کے ساتھ تعلقات میں قومی مفاد کو مدنظر رکھا جائے۔ جہاں ہمارا ان سے اختلاف ہوگا اس کے بارے میں ان (واشنگٹن) کو بتائیں گے کہ یہاں ہماری سوچ آپ سے مختلف ہے۔"

اسلام آباد میں قائم ’انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹیڈیز‘ کے شعبہٴ امریکہ کے ڈائریکٹر نجم رفیق نےبدھ کو ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی اعتماد کو بحال کرنا آئندہ حکومت کے لیے ایک چیلنج ہوگا۔

اُنھوں نے کہا کہ "اعتماد کا فقدان کوئی نئی بات نہیں ہے۔ امریکہ ہمیشہ پاکستان کے اوپر اعتماد کرنے سے قاصر رہا ہے۔ لیکن، اگر ان کو پاکستان کی ضرورت پڑی تو شاید وہ تھوڑا بہت پاکستان کی طرف جھکاؤ پیدا کریں۔ لیکن اس صورت میں بھی وہ پاکستان کے اوپر مکمل اعتماد شاید نا بحال کر سکیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھی اپنے طور پر ایسے مؤثر اقدامات کی ضروررت ہے جن سے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان باہمی اعتماد سازی کو فروغ ملے۔

اُن کے الفاظ میں، "باہمی اعتماد کی فضا تو پاکستان کو خود بھی بہتر کرنے کی کوشش کرنی ہوگی، کیونکہ پاکستان میں بہت سے معاملات ایسے ہیں جن کو بہتر کرنے میں پاکستان کا اپنا مفاد ہے اور اس کے لیے پاکستان کو خود سے کوشش کرنی ہوگی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ"پاکستان کی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی سوسائیٹی کے حوالے سے جو بعض مسائل ہیں ان کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، جن میں گورننسں کے مسائل بھی شامل ہیں۔ جب یہ معاملات بہتر ہوںگے تو پاک امریکہ باہمی اعتماد کی فضا بہتر ہونا شروع ہو جائے گی۔"

واضح رہے کہ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات رواں سال کے آغاز سے ہی سرد مہری کا شکار ہیں اور حالیہ چند ہفتوں کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان بعض معمول کی سرگرمیوں کی معطلی کی اطلاعات بھی سامنے آچکی ہیں۔