برینن ایک طویل عرصے تک سی آئی اے کے اہل کار رہ چکے ہیں، اور وہ انتظامیہ کے اس مؤقف کی تائید کرتے ہیں کہ بیرون ملک دہشت گردی میں ملوث ملزموں کو ہلاک کرنے کے لیے ڈروں حملے کیے جا سکتے ہیں
واشنگٹن —
جمعے کو ایک تقریب میں نائب صدر جو بائیڈن نے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے نئے ڈائریکٹر سے عہدے کا حلف لیا۔
یہ تقریب وائٹ ہاؤس کی روزویلٹ روم میں منعقد ہوئی۔
برینن ایک طویل عرصے تک سی آئی اے کے اہل کار رہ چکے ہیں، اور وہ انتظامیہ کے اس مؤقف کے حامی ہیں کہ بیرون ملک دہشت گردی میں ملوث ملزموں کو ہلاک کرنے کے لیے ڈروں حملے کیے جاسکتے ہیں۔
امریکی سینیٹ نے صدر براک اوما کی انتظامیہ کی طرف سے نامزد کیے گئے جان برینن کی نامزدگی کی جمعرات کو منظوری دی۔
کنٹکی کی ریاست سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن پارٹی کے سینیٹر، رینڈ پال نے وائٹ ہاؤس کی ڈرون سے متعلق پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے ووٹنگ کو غیرمعینہ مدت تک مؤخر کرنے کی دھمکی دی تھی۔
برینن کی نامزدگی پر بحث کے دوران ایوان میں ’فِلی بسٹر‘ کے حربے کے طور پر رینڈ پال نے بدھ کو سینیٹ میں اپنی تقریر شروع کی جسے اُنھوں نےتقریباً 13گھنٹوں تک جاری رکھا۔
اُنھوں نے اوبامہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کی سرزمین پر دہشت گردی کے مشتبہ امریکی ملزموں کے خلاف ڈرون حملے کے معاملے کو واضح کیا جائے۔
اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے پال کو ایک مختصر مراسلہ بھیجا تھا، جس میں بتایا گیا کہ صدر کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ دہشت گردی کے کسی مشتبہ امریکی شہری کے خلاف امریکی سر زمین پر ڈرون حملے کی اجازت دے سکیں۔
یہ تقریب وائٹ ہاؤس کی روزویلٹ روم میں منعقد ہوئی۔
برینن ایک طویل عرصے تک سی آئی اے کے اہل کار رہ چکے ہیں، اور وہ انتظامیہ کے اس مؤقف کے حامی ہیں کہ بیرون ملک دہشت گردی میں ملوث ملزموں کو ہلاک کرنے کے لیے ڈروں حملے کیے جاسکتے ہیں۔
امریکی سینیٹ نے صدر براک اوما کی انتظامیہ کی طرف سے نامزد کیے گئے جان برینن کی نامزدگی کی جمعرات کو منظوری دی۔
کنٹکی کی ریاست سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن پارٹی کے سینیٹر، رینڈ پال نے وائٹ ہاؤس کی ڈرون سے متعلق پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے ووٹنگ کو غیرمعینہ مدت تک مؤخر کرنے کی دھمکی دی تھی۔
برینن کی نامزدگی پر بحث کے دوران ایوان میں ’فِلی بسٹر‘ کے حربے کے طور پر رینڈ پال نے بدھ کو سینیٹ میں اپنی تقریر شروع کی جسے اُنھوں نےتقریباً 13گھنٹوں تک جاری رکھا۔
اُنھوں نے اوبامہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کی سرزمین پر دہشت گردی کے مشتبہ امریکی ملزموں کے خلاف ڈرون حملے کے معاملے کو واضح کیا جائے۔
اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے پال کو ایک مختصر مراسلہ بھیجا تھا، جس میں بتایا گیا کہ صدر کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ دہشت گردی کے کسی مشتبہ امریکی شہری کے خلاف امریکی سر زمین پر ڈرون حملے کی اجازت دے سکیں۔