دیپیکا پڈوکون کی فلم 'چھپاک' کے خلاف بائیکاٹ مہم کیوں؟

(فائل فوٹو)

بھارت کی فلم انڈسٹری بالی وڈ کی مشہور اداکارہ دیپیکا پڈوکون کی فلم 'چھپاک' کی ریلیز سے قبل ہی فلم کے بائیکاٹ کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

بھارت میں بدھ کو ٹوئٹر پر 'بائیکاٹ چھپاک' کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے اور اس موضوع پر ساڑھے تین لاکھ سے زائد ٹوئٹس کی گئی ہیں۔

دیپیکا پڈوکون نے منگل کو نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو (جے این یو) یونیورسٹی کا دورہ کیا اور ان کی مظاہرین کے ساتھ کچھ تصاویر سامنے آئی تھیں۔

تصاویر میں دیپیکا جے این یو کے طلبہ کے ساتھ خاموشی سے کھڑی تھیں جو حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔

دیپیکا کی جانب سے مظاہرین کی اس خاموش حمایت پر کئی لوگوں کو حیرانگی بھی ہوئی۔ کیوں کہ دیپیکا اس سے قبل ایسی کسی بھی سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں رہیں۔

دیپیکا نے جے این یو کا دورہ ایسے موقع پر کیا جب حال ہی میں ایک ہندو انتہا پسند تنظیم نے یونیورسٹی کیمپس پر حملہ کر کے 30 سے زائد طلبہ کو زخمی کر دیا تھا۔

دیپیکا بھی ایک ایسی ہی طالبہ کے ساتھ کھڑی دکھائی دیں جو زخمی حالت میں مظاہرے میں شریک تھی۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق دیپیکا پڈوکون کی جانب سے مظاہرین کی حمایت کے بعد جہاں ایک طرف ان کی تعریف کی گئی وہیں سوشل میڈیا پر ان کی نئی آنے والی فلم 'چھپاک' کے خلاف بائیکاٹ کی مہم بھی شروع ہو گئی ہے۔

SEE ALSO: فلم 'چھپاک' کا ٹریلر راتوں رات ہٹ ہو گیا

دیپیکا پڈوکون کے جے این یو کے دورے سے متعلق ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ ان کا یہ عمل اپنی فلم کی پروموشن کا ایک گھٹیا طریقہ تھا۔

ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ دیپیکا نے اپنے دورے کے لیے جے این یو کا انتخاب کیا جہاں بائیں بازو کے حمایتی اکثریت میں ہیں، جو بھارت کو توڑنا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب بالی وڈ کی کچھ شخصیات نے دیپیکا کے حق میں بیان دیتے ہوئے ان کے عمل کو سراہا اور ان کی فلم کو سپورٹ کرنے کا کہا۔

ہدایت کار انوراگ کیشپ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ وہ تمام لوگ جو تشدد کے خلاف کھڑے ہیں وہ دیپیکا کی فلم کے شو کی بُکنگ کرا لیں۔

ایک کالمسٹ سنتوش ڈیسائی نے لکھا کہ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر فلم اسٹارز ایسے معاملات میں بیانات دینے سے گریز کرتے ہیں۔ کیوں کہ وہ بیان کے بعد اپنی فلم پر اثر انداز ہونے والے ممکنہ نتائج سے ڈرتے ہیں۔

البتہ دیپیکا پڈوکونن کی جانب سے اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ دیپیکا کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ کسی قسم کا بیان دینے کے لیے میسر نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ دیپیکا کی فلم 'چھپاک' جمعے کو ریلیز کی جائے گی۔ یہ فلم ایک ایسی لڑکی کی سچی کہانی پر بنائی گئی ہے جس پر تیزاب سے حملہ کیا گیا اور اس کا چہرہ جھلس گیا۔