'آئی پی ایل ' کرکٹ کے لیے نقصان دہ ہے، ایئن بوتھم

فائل

سر بوتھم نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ 'آئی پی ایل' کے نتیجے میں بین الاقوامی کرکٹ کی ترجیحات تبدیل ہورہی ہیں۔

انگلینڈ کے سابق آل راؤنڈر سر ایئن بوتھم نے کہا ہے کہ کرکٹ کے "صحت مند مستقبل" کے لیے ضروری ہے کہ 'انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل)' کو ختم کردیا جائے۔

جمعرات کو لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انگلش ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پیسے کی ریل پیل کی وجہ سے 'آئی پی ایل' انتہائی طاقت ور ہوچکی ہے جس کی وجہ سے کرکٹ کے کھیل میں بدعنوانی کے دروازے کھل سکتے ہیں۔

سر بوتھم نے کہا کہ انہیں 'آئی پی ایل' کے انداز اور طریقۂ کار پر سخت تحفظات ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ اس کےنتیجے میں بین الاقوامی کرکٹ کی ترجیحات تبدیل ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'آئی پی ایل' میں اصلاحات کے بجائے اس ایونٹ کو مکمل طور ختم کردینا چاہیے کیوں کہ کھلاڑی اس کے غلام بنتے جارہے ہیں اور کرکٹ منتظمین اس کے آگے بے بس نظر آتے ہیں۔

سر بوتھم نے کہا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ 'آئی پی ایل' دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو ہر سال دو، دو دو مہینوں کے لیے خرید لے اور ان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹ میں متعارف کرانے والے بورڈز کو ایک پھوٹی کوڑی بھی نہ دے۔

انہوں نے کہا کہ 'آئی پی ایل' میں پیسے کی ریل پیل کے باعث 'اسپاٹ فکسنگ' کو فروغ مل سکتا ہے جس پر سنجیدگی سے غور کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ 2008ء میں اپنے آغاز کے بعد سے اب تک 'انڈین پریمئر لیگ' میں کئی گھپلے اور بدعنوانیاں سامنے آچکی ہیں۔

'ٹی20' فارمیٹ والے اس ٹورنامنٹ میں آٹھ فرنچائز ٹیمیں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو بولی کے ذریعے خریدتی ہیں اور کھلاڑیوں کی اس طریقے سے خرید و فروخت پر بھی بعض حلقے اعتراضات کرتے آئے ہیں۔