برطانیہ: لندن میراتھن اور مارگریٹ تھیچر کی تدفین پر سیکیورٹی خدشات

مارگریٹ تھیچر کی تدفین کے موقع پر حفاظتی امور کی ذمہ داری ڈیوڈ لوو کے سپرد ہے جن کا کہنا ہے کہ لیڈی تھیچر کی تدفین اور لندن میراتھن کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے۔
امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن کی میراتھن دوڑ میں ہونے والے دھماکوں کے بعد لندن میں اتوار کے روز منعقد ہونے والی میراتھن دوڑ پر بھی حفاظتی انتظامات کے حوالے سے تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جبکہ بدھ کو لندن میں سابقہ برطانوی وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر کی تدفین کے موقع پر بھی سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ جس میں دنیا کے بیشتر ممالک کے سربراہان، وزراء اور سفارت کاروں سمیت ملکہ برطانیہ کی شرکت بھی متوقع ہے۔

مارگریٹ تھیچر کی تدفین کے موقع پر حفاظتی امور کی ذمہ داری ڈیوڈ لوو کے سپرد ہے جن کا کہنا ہے کہ لیڈی تھیچر کی تدفین اور لندن میراتھن کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر لیڈی تھیچر کی قیادت کو ناپسند کرنے والوں کی جانب سے احتجاج کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

مارگریٹ تھیچر کی تدفین کے موقع پربگ بین (گھڑیال) کی آواز کو احتراما خاموش رکھا جائے گا۔ سات سو سے زائد فوجی اہلکاروں کا دستہ انھیں آخری سلام پیش کرے گا جبکہ ان کے تابوت کو یونین فلیگ میں لپیٹ کر بگھی میں سینٹ کیتھیڈرل چرچ لایا جائے گا ۔ یاد رہے کہ آج ایک نجی تقریب میں مارگریٹ تھیچر کےاہل خانہ ان کی آخری رسومات ادا کر رہے ہیں۔
بوسٹن میراتھن میں دھماکوں کی اطلاع ملنے کے کچھ ہی گھنٹے بعد برطانیہ میں کھیلوں کے وزیر رابرٹسن نے ایک اعلان کیا جس میں انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ لندن میراتھن دوڑ کا مقابلہ طے شدہ پروگرام کے مطابق عمل میں لایا جائے گا۔
انھوں نے کہا ،''میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ لندن میراتھن دوڑمیں حصہ لینے والے 37 ہزار 500 ایتھلیٹس اور دوڑ دیکھنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا ئے گا۔''
مئیر آف لندن بورس جانسن نے لندن پولیس کمشنر برناڈ ہوگن ہاؤ سے لندن میراتھن کے لیے زیادہ سے زیادہ حفاظتی اہلکاروں کی تعیناتی سے متعلق تبادلہ خیال کیا ہے۔ جبکہ انھوں نے بوسٹن میراتھن دھماکوں پر شدید دکھ کا اظہار بھی کیا ہے۔
چیف سپرانٹنڈنٹ جولیا پانڈے جو لندن میراتھن دوڑ کے لیے انچارچ کے فرائض انجام دے رہی ہیں ان کا کہنا ہے کہ، ''حفاظتی اقدامات پر مبنی ایک منصوبہ پیش کر دیا گیا ہے جس پر ہمیں میراتھن انتطامیہ کی بھی معاونت حاصل ہے جبکہ ہم لندن پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے ساتھ ملکر حفاظتی انتطامات کا ازسر ِنو جائزہ لے رہے ہیں۔''
'
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بوسٹن دھماکوں پر اظہار ِخیال کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ، ''بوسٹن میں پیش آنے والے واقعے کے مناظر بہت تکلیف دہ اور دہشت ناک ہیں میں اس حادثہ سے متاثر ہونے والوں کے دکھ میں شریک ہوں.''
لندن میں منعقد ہونے والی یہ 33 ویں میراتھن دوڑ ہے۔ میراتھن دوڑ کے ذریعے لاکھوں پاؤنڈ کی امداد جمع کی جاتی ہے جو فلاح وبہبود کے منصوبوں پر خرچ کی جاتی ہے۔ لندن میں میراتھن دوڑ کا آغاز 1981 میں ہوا تھا ۔ یہ 26.2 میل لمبی دوڑ ہے جو لندن کے علاقے بلیک ہیلتھ سے شروع ہو کر وسطی لندن میں بکنگھم پیلس کے سامنے اختتام پذیر ہوتی ہے ۔اس دوڑ کو دیکھنے کے لیے 5 لاکھ سے زائد افراد سڑکوں کے کنارے جمع ہوتے ہیں۔
لندن میراتھن ٹرسٹ کے سرپرست شہزادہ ہیری ہیں۔ شاہی محل کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باوجود شہزادہ ہیری لندن میراتھن کی اختتامی تقریب میں شرکت کریں گے جو اس دوڑ میں منعقد ہونے والی چھوٹی دوڑ اور وہیل چئیر دوڑ جیسے مقابلے کے کامیاب امیدواروں میں انعام تقسیم کریں گے۔