فلم”دی ڈرٹی پکچر “کی زبردست کامیابی کے بعد ودیا بالن اب اپنی نئی فلم ”کہانی“ میں نظرا ٓئیں گی اور وہ بھی حاملہ خاتون کے کردار میں۔۔۔ فلم کی پروموشن کے لئے وہ اسی کردارکے گیٹ اپ میں ممبئی کے ریلوے اسٹیشن پر سر عام گھوم پھر کر لوگوں کو حیران کرچکی ہیں۔
ودیا کم عمر ہیں، ابھی شادی بھی نہیں کی لہذا اس کردار کے حوالے سے ان کے چرچے زبان زد عام ہورہے ہیں اور ہر شخص کو انتظار ہے کہ وویا آخر اس کردار کو کیسے نبھائیں گی؟ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم ”کہانی “ میں ان کے کردار کا نام بھی ”ودیا “ ہی ہے۔ فلم کی ”کہانی “اور اس میں نبھائے جانے والے منفرد کردار کے حوالے سے ودیا نے بھارتی میڈیا سے بہت سی باتیں شیئر کی ہیں جو دلچسپی کی غرض سے یہاں پیش ہیں:
فلم ”کہانی “کی اصل کہانی ۔۔۔!!
فلم ” کہانی“کی اسٹوری کے حوالے سے وویا کا کہنا ہے ”یہ ایک مسٹری فلم ہے۔ یعنی پراسرار۔ فلم میں میرے کردارکا نام بھی ودیا ہی ہے۔ ودیا کا شوہر کہیں کھوگیا ہے۔ وہ ماں بننے والی ہے اور اسی حالت میں اپنے شوہر کو ڈھونڈنے کے لئے وہ لندن سے کولکتہ آئی ہے۔
”کولکتہ آنے اور دن رات کی تلاش کے بعد اسے پتہ چلتا ہے کہ اس کا شوہردراصل دنیا میں اپنا کوئی وجود ہی نہیں رکھتا بلکہ وہ کوئی پراسرا شے ہے جس کا وہ اب تک تعاقب کرتی رہی ہے۔ اس حقیقت کے بعد سب کچھ ایک ایساسوال بن کر رہ جاتا ہے جس پرکسی کو بھی یقین نہیں آتا ۔ ودیا کو یہ صورتحال کیونکر پیش آتی ہے اور اس کا حل کیا نکلتا ہے ، یہی فلم کا کلائمکس ہے۔ “
ودیا کے گیٹ اپ پرعوامی رد عمل اور تاثرات۔۔۔؟
اس حوالے سے وہ بتاتی ہیں ”ودیا کو سرعام ”اس حالت“ میں دیکھ کر کولکتہ کے شہریوں نے ملاجلا رد عمل ظاہر کیا۔ کچھ کو حیرانی ہوئی تو کچھ کو پریشانی۔ کچھ ہنسے تو کچھ شرماگئے۔ یہاں تک کہ شوٹنگ کے دوران ایک لڑکی نے مجھے دیکھ کر اپنے دوست کے ساتھ اس قدر شدید ردعمل کا اظہار کیا کہ مجھے فوراً ہی وضاحت کرنا پڑی ۔ بعد میں اس تاثر کو سوچ کر مجھے دیر تک ہنسی آتی رہی۔ “
’مخصوص ‘کردار کے لئے کیا کیا؟
ودیا نے فلم ” دی ڈرٹی پکچر “ کی ہیروئن کے کردار میں حقیقت کا روپ بھرنے کے لئے اپنا وزن بڑھایا تھا جبکہ ”کہانی“ کے لئے انہیں پروسٹیٹ ”پیٹ“ لگوانا پڑا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے لگتے سے ان کی چال اپنے آپ ہی بدل جاتی تھی ۔ پھر میں نے کالج کے دور میں ممبئی کی لوکل ٹرین میں ایسی عورتوں کو چلتے پھرتے اور سفر کرتے دیکھا تھا لہذا انہیں ذہن میں رکھ کر یہ کردار ادا کیا۔“