بوکو حرام کے سربراہ کا قیادت چھوڑنے کا عندیہ

مئی 2014 میں جاری ہونے والی وڈیو سے لی گئی ابوبکر شیکاؤ کی ایک تصویر۔ فائل فوٹو

نائیجیریا کے سکیورٹی ادارے کبھی اس بات کا تعین نہیں کر سکے کہ وڈیوز میں نظر آنے والا شخص حقیقتاً بوکوحرام کا سربراہ ہے۔

افریقہ میں سرگرم شدپ پسند تنظیم بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیکاؤ نے جمعرات کو انٹرنیٹ پر جاری ہونے والی ایک نئی وڈیو میں قیادت چھوڑنے کا عندیہ دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ یوٹیوب پر جاری ہونے والی آٹھ منٹ طویل اس وڈیو میں ابوبکر کو دبکے ہوئے بیٹھے جنگجوؤں کی تعریفیں کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ آخر میں وہ کہتا ہے کہ ’’میرے لیے یہ آخر ہے۔‘‘ تاہم اس نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔

اس سے پہلے جاری کی جانے والی وڈیوز میں ابوبکر شیکاؤ کو اکثر بوکو حرام کے دشمنوں کو للکارتے، اونچی آواز میں بات کرتے، اشارے کرتے اور بندوقیں چلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

جرمن سکیورٹی فرم ’موسیکون‘ کے سربراہ ین سینٹ پیئر کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ بوکو حرام کو قیادت کی تبدیلی کے لیے تیار کر رہا ہو۔

نائیجیریا کے سکیورٹی ادارے کبھی اس بات کا تعین نہیں کر سکے کہ وڈیوز میں نظر آنے والا شخص حقیقتاً بوکوحرام کا سربراہ ہے۔

حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ بوکو حرام کی وڈیوز میں متعدد افراد کو دیکھا جا سکتا ہے جنہیں شیکاؤ کے نام سے پیش کیا گیا۔ فوج دو مرتبہ دعویٰ کر چکی ہے کہ اس نے ابوبکر شیکاؤ کو ہلاک کر دیا مگر بعد میں یہ شدت پسند رہنما دوبارہ سامنے آ گیا۔

2009 میں شمالی نائیجیریا میں بغاوت شروع ہونے کے بعد بوکو حرام پر لگ بھگ 20 ہزار افراد کو ہلاک کرنے کا الزام ہے۔

نائیجیریا کے صدر محمدو بحاری نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس گروہ کو کچل دیں گے مگر حال ہی میں شدت پسندوں نے شمالی نائیجیریا میں کئی مہلک خود کش حملے کیے ہیں، جن میں سے متعدد خواتین نے کیے۔