ایس پی جمیل کاکڑ کی گاڑی کی رفتار ریلوے پھاٹک پر جوں ہی کم ہوئی موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
اسلام آباد —
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جمعہ کی صبح نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے سپریٹنڈنٹ پولیس انویسٹیگیشن جمیل کاکڑ ہلاک ہو گئے۔
جمیل کاکڑ اپنے گھر سے سپریم کورٹ کی کوئٹہ رجسٹری جا رہے تھے کہ ائر پورٹ روڈ پر ان کی گاڑی کی رفتار ریلوے پھاٹک پر جوں ہی کم ہوئی موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
اطلاعات کے مطابق جمیل کاکڑ بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے پیش ہونے کے لیے عدالت جارہے تھے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بینچ بلوچستان میں امن و امان کی خراب صورت حال، جبری گمشدگیوں اور لوگوں کو ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات میں اضافے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔
پاکستان کے اس جنوب مغربی صوبے میں ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کوئٹہ میں ایک سیشن جج ذوالفقار نقوی کو بھی گھات لگائے مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔
جمیل کاکڑ اپنے گھر سے سپریم کورٹ کی کوئٹہ رجسٹری جا رہے تھے کہ ائر پورٹ روڈ پر ان کی گاڑی کی رفتار ریلوے پھاٹک پر جوں ہی کم ہوئی موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
اطلاعات کے مطابق جمیل کاکڑ بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے پیش ہونے کے لیے عدالت جارہے تھے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بینچ بلوچستان میں امن و امان کی خراب صورت حال، جبری گمشدگیوں اور لوگوں کو ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات میں اضافے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔
پاکستان کے اس جنوب مغربی صوبے میں ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کوئٹہ میں ایک سیشن جج ذوالفقار نقوی کو بھی گھات لگائے مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔