چترال سے اسلام آباد کے راستے میں حادثے کا شکار ہونے والے پاکستان ائیرلائن کے طیارے کا بلیک باکس مل گیا ہے جبکہ طیارے سے 42 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل کا کہنا ہے کہ بلیک باکس مل گیا ہے جسے ایس آئی بی کو بھجوائیں گے۔
مقامی نجی ٹی وی چینل جیو نیوز اور انگریزی اخبار ’دی نیوز‘نے بھی شہری ہوابازی کے ادارے سول ایویشن کے حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بلیک باکس ملنے کی اطلاع دی ہے ۔ طیارے میں عملے کے پانچ اراکین سمیت 47افراد سوار تھے۔
بلیک باکس میں پائلٹ ، معاون پائلٹ، کنٹرول ٹاور اور دیگر عملے کے درمیان ہونے والی تمام آخری بات چیت ریکارڈ ہوتی ہے جس سے طیارے کی تباہی کی وجوہات جاننے میں مدد ملتی ہے۔
ایمرجنسی ریسپانس سینٹر قائم، ہیلی کاپٹر فراہم
ادھر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے طیارہ حادثے سے متعلق معلومات کے تبادلے اور امدادی کاروائیوں کو جاری رکھنے کے لیے ایمر جنسی ریسپانس سینٹر قائم کر دیا گیاہے ۔عوام کی آگاہی کے لئے سینٹر کا رابطہ نمبرمیڈیا کو جاری کردیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے بتایاگیا ہے کہ ادارے کی درخواست پر وزارت داخلہ نے حادثے میں انتقال کرجانے والے افراد کی میتو ں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر مہیا کر دیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور فوج کی جانب سےلاشوںکی تلاش کا عمل بھی جاری ہے ۔
ہلاک ہوجانے والے افراد کی شناخت کے لیے چیئرمین نادرا کی جانب سے موبائل بائیو میٹرک ٹیم بھی جائے حادثہ پر بھیج دی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی معاونت سے ضلعی انتظامیہ امدادی کاروائیا ں جاری رکھے ہوئے ہے۔عوام کی رہنمائی اور سہولت کے لیے ڈی سی او ایبٹ آباد کی جانب سے فسلیٹیشن سینٹر بھی قائم کیا جا چکا ہے ۔
مسافروں اور عملے کے نام
پی آئی اے کی جانب سے پرواز ’پی کے 661‘میں سوار مسافروں کے ناموں کی جو فہرست جاری کی گئی ہے وہ کچھ اس طرح ہے : عابد قیصر ، احسن، احترام الحق، عائشہ، اکبر علی، اختر محمود، عامر شوکت، آمنہ احمد، ماہ رخ احمد، عاصم وقاص، عتیق محمد، فرح ناز، فرحت عزیز، گوہر علی، گل حوراں، حاجی نواز، ہین ڈیانگ، ہیرالڈ کیسلر، حسن علی، ہیروگ ایچل بنجر، جنید نہایہ، جنید جمشید خان، محمود عاطف، مرزا گل، فرحان علی ، محمد علی خان، محمد خالد مسعود، محمد خان، محمد خاور، محمد نعمان شفیق، محمد تکبیر خان، نثار الدین، اسامہ احمد وڑائچ، مہرین رانی، سلمان زین العابدین، سمیع، ثمینہ گل ، شمشاد بیگم، طیبہ عزیز، تیمور ارشد، عمرہ خان اورزاہدہ پر وین۔
عملے کے افراد
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے عملے میں کپتان صالح جنجوعہ، کو پائلٹ احمد جنجوعہ، ٹرینی پائلٹ آل اکرم، ایئر ہوسٹس صدف فاروق اور عاصمہ عادل شامل ہیں۔ احمد منصور جنجوعہ کا تعلق کراچی اورصدف فاروق کا تعلق کلر سیداں ، راولپنڈی کےنواحی علاقے نوتھیہ شریف سے بتایا جارہا ہے۔صدف فاروق کے اہل خانہ کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ صدف نے 8 سال قبل پی آئی اے میں شمولیت اختیارکی تھی۔ وہ شادی شدہ اور 2 بچوں کی والدہ ہیں۔
تحقیقات کا حکم
مقامی میڈیا رپورٹس میں سیکریٹری سول ایوی ایشن ڈویژن عرفان الٰہی کے حوالے سے کہا جارہا ہےکہ بقول ان کے’’ طیارے کے ایک انجن میں کچھ خرابی تھی تاہم وجوہات کا حتمی تعین تحقیقات کے بعد ہی ہو سکے گا۔ ڈی جی سول ایوی ایشن نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ یہ تحقیقات سول ایوی ایشن کا سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کرے گا۔