سندھ کے شہر گھوٹکی سے مبینہ طور پر دو کم سن ہندو لڑکیوں کے اغوا اورجبری طور پر اُن کا مذہب تبدیل کرنے کے واقعے کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج اور پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے درمیان ٹویٹر کے ذریعے پیغامات کا سلسلہ چل نکلا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پہل کرتے ہوئے ٹویٹ کی، ’’میں نے پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر سے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے بارے میں تفصیلی رپورٹ بھیجیں۔
I have asked Indian High Commissioner in Pakistan to send a report on this. @IndiainPakistanTwo Hindu girls abducted on Holi eve in Pakistan%27s Sindh https://t.co/r4bTBSoy9d via @TOIWorld
— Chowkidar Sushma Swaraj (@SushmaSwaraj) March 24, 2019
اس کے جواب میں پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے فوری ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئےکہا،
’’مادام وزیر صاحبہ، مجھے خوشی ہے کہ بھارتی انتظامیہ میں ایسے لوگ موجود ہیں جو بیرونی ممالک میں اقلیتوں کے بارے میں فکر کرتے ہیں۔ میں پورے خلوص کے ساتھ یہ اُمید رکھتا ہوں کہ آپ کا ضمیر آپ کو اجازت دے گا کہ آپ اپنے ملک کے اندر بھی اقلیتوں کا ساتھ دے سکیں۔ آپ گجرات اور جموں کی صورت حال پر یقیناً دباؤ محسوس کرتی ہوں گی۔‘‘
Madam Minister I am happy that in the Indian administration we have people who care for minority rights in other countries. I sincerely hope that your conscience will allow you to stand up for minorities at home as well. Gujarat and Jammu must weigh heavily on your soul. https://t.co/7D0vMiUI42
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 24, 2019
فواد چوہدی کی اس ٹویٹ پر سشما سوراج نے سخت رد عمل دیتے ہوئے ٹویٹ کیا،
’’وزیر صاحب، میں نے صرف اسلام آباد میں اپنے ہائی کمشنر سے کہا ہے کہ وہ دو کم سن ہندو لڑکیوں کے اغوا اور اُنہیں زبردستی اپنا مذہب تبدیل کرتے ہوئے اسلام قبول کرنے پر مجبور کئے جانے کے بارے میں رپورٹ بھیجیں۔ بس اتنی بات سے آپ تلملا اُٹھے۔ یہ آپ کے ضمیر کی چبھن کو ہی ظاہر کرتا ہے۔‘‘
اطلاعات کے مطابق دونوں ہندو لڑکیوں کے والد اور بھائی کا کہنا ہے کہ دونوں بہنوں کو گھوٹکی سے زبردستی اغوا کیا گیا اور اُنہیں اپنا ہندو مذہب ترک کر کے اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا گیا جس کے بعد فوراً اُن کی شادی بھی کر دی گئی۔
تاہم سوشل میڈیا پر دکھائی گئی ایک ویڈیو میں دونوں بہنوں نے کہا ہے کہ اُنہوں نے اپنی مرضی سے اپنا مذہب تبدیل کیا ہے اور اُنہیں اس کیلئے کسی نے مجبور نہیں کیا ہے۔
آج صبح وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلی! کو یہ ہدائیت جاری کی ہے کہ سندہ سے اغوا ہونیوالی دو نو عمر ہندو لڑکیوں کے بارے میں ایسی اطلاعات ہیں کہ انھیں رحیم یار خان منتقل کیا گیا ہے، اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور اگر ایسا ہے تو بچیوں کو بازیاب کرایا جائے،
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 24, 2019
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان دونوں کم سن لڑکیوں کے مبینہ اغوا اور تبدیلی مذہب کے بارے میں فوری طور پر تحقیقات کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان لڑکیوں کو گھوٹکی سے رحیم یار خان منتقل کر دیا گیا تھا۔ عمران خان نے ان لڑکیوں کی فوری بازیابی کا بھی حکم دیا ہے۔