زیادہ تر پاکستانی بن لادن کی ہلاکت کو ناپسند کرتے ہیں: جائزہ رپوٹ

زیادہ تر پاکستانی بن لادن کی ہلاکت کو ناپسند کرتے ہیں: جائزہ رپوٹ

’پیو رسرچ سینٹر ‘ کی اِس جائزہ رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ 63فی صد پاکستانیوں نے بن لادن کے خلاف کارروائی کو ناپسند کیا ہے، جب کہ صرف 10فی صد نے اِسے درست مانا اور 27فی صد نےاِس معاملے میں اپنی کوئی رائے نہیں دی

ایک حالیہ جائزے سے پتا چلتا ہے کہ زیادہ تر پاکستانی اُس امریکی کارروائی کو ناپسندکرتے ہیں جِس میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا۔

امریکی خصوصی افواج نےدو مئی کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں کارروائی کرکے القاعدہ کے سربراہ کو ہلاک کر دیا تھا۔

یہ جائزہ رپورٹ ’پیو رسرچ سینٹر ‘نے ترتیب دی ہے، جِس سے پتا چلتا ہے کہ 63فی صد پاکستانیوں نے بن لادن کے خلاف کارروائی کو ناپسند کیا ہے، جب کہ صرف 10فی صد نے اِسے درست مانا اور 27فی صد نےاِس معاملے میں اپنی کوئی رائے نہیں دی۔

جائزے میں شامل پچپن فی صد لوگوں کے نزدیک بن لادن کی ہلاکت ایک غلط بات تھا، جب کہ محض 14فی صد نے اِسے درست قرار دیا ہے۔

تاہم، رائے عامہ کے جائزے سے پتا چلتا ہے کہ بن لادن کی ہلاکت سےقبل کی صورتِ حال سے مقابلہ کیا جائے توامریکہ کے بارے میں رائے میں بہت ہی کم تبدیلی آئی ہے۔

حالیہ جائزے میں شامل لوگوں میں سے صرف 12فی صد امریکہ کے حق میں رائے رکھتے ہیں، جب کہ بن لادن کی ہلاکت سے قبل یہ تعداد 11 فی صد تھی۔ جائزے میں شریک 69فی صد پاکستانی، امریکہ کو دشمن کے مترادف سمجھتے ہیں جب کہ دہشت گرد تنظیم کے سرغنے کی ہلاکت سے قبل یہ شرح 68فی صد کی سطح پر تھی۔

دریں اثنا، انتہا پسندوں کے خلاف نبرد آزما پاکستانی فوج کےلیے گھٹتی ہوتی ہوئی حمایت کے باوجود، سروے میں شامل صرف 12 فی صد لوگ القاعدہ اور طالبان کے لیے کوئی مثبت رائے رکھتے ہیں۔


اِسی طرح، افغان طالبان کے ساتھ ساتھ تحریکِ طالبان اور لشکرِ طیبہ کے لیے بھی کم سطح کی حمایت کا اظہار کیا گیا، جوپاکستان میں قائم ہیں۔