امریکہ کے صدر جو بائیڈن 25 مارچ کو پہلی باضابطہ نیوز کانفرنس کریں گے جس میں وہ اپنی دو ماہ کی کارکردگی حکومتی پالیسیوں اور کرونا وبا سے متعلق اپنی حکمتِ عملی واضح کریں گے۔
بیس جنوری کو صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد صحافیوں کے ساتھ سوالات اور جوابات کا باضابطہ سیشن نہ ہونے پر بائیڈن کو تنقید کا بھی سامنا رہا ہے۔
عام طور پر امریکی صدور عہدہ سنبھالنے کے ایک ماہ کے اندر باضابطہ نیوز کانفرنس کرتے ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے حلف اُٹھانے کے 20 ویں روز جب کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 ویں روز نیوز کانفرنس کی تھی۔
پہلی پریس کانفرنس کے دوران بائیڈن کو کرونا وبا کے علاوہ امریکی سرحدوں پر پناہ گزین بچوں کے بڑھتے ہوئے رش کے علاوہ دیگر موضوعات پر سوالات کا سامنا متوقع ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے نیوز کانفرنس کی تاریخ کا اعلان کیا۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے کام کے دباؤ اور دیگر مصروفیات کے باعث صدر باضابطہ نیوز کانفرنس نہیں کر سکے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صدر کی تمام تر توجہ 19 کھرب ڈالر کے کرونا ریلیف پیکج کی کانگریس سے منظوری کے بعد امریکی عوام تک اس کے بروقت فوائد پہنچانے پر مرکوز ہے۔
بعض ری پبلکن رہنما اور ناقدین بھی بائیڈن پر زور دے رہے تھے کہ وہ باضابطہ نیوز کانفرنس کریں۔ کیوں کہ ان روایتی پریس کانفرنسز کے ذریعے صدر خود کو عوام کے سامنے جواب دہ ٹھہراتے ہیں۔