خبروں کے امریکی اداروں کی اطلاع کے مطابق، صدر جوبائیڈن جمعرات کے دن نشریاتی چینلز پر خطاب کے دوران متوقع طور پر کووڈ 19 ویکسین کی عالمی رسد بڑھانے کے موضوع پر ایک سربراہ اجلاس بلانے پر زوردیں گے۔
یہ سربراہی اجلاس اس ماہ کے اواخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران منعقد ہونے کی توقع ہے۔
اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' نے اطلاع دی ہے کہ جن موضوعات پر بات متوقع ہے ان میں عالمی سربراہان کے آپسے رابطے پر زور دیا جائے گا، تاکہ صحتِ عامہ کے بحران اور ویکسین کی مساوی بنیادوں پر تقسیم اور دستیابی کی عدم موجودگی جیسے معاملے کو اٹھایا جا سکے، جس میں ترقی پذیر ملکوں میں ویکسین لگانے کی سست شرح کو زیر غور لایا جائے۔
امریکہ اور دیگر امیر ملکوں پر دباؤ میں اضافہ سامنے آ رہا ہے کہ وہ اپنے پاس موجود کووڈ 19 کی وافر ویکسینز غریب ملکوں کو عطیہ کریں، تاکہ عالمی سطح پر وبا کے اثرات کو کم کیا جا سکے، ایسے میں جب کہ اس متعدی بیماری کا وائرس مزید مہلک روپ دھار رہا ہے جس کے باعث کووڈ 19 کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل، ٹنڈروس ادھانم گیبریسس نے بدھ کے روز امیر ملکوں سے اپیل کی کہ وہ اس سال کے باقی مہینوں کے دوران کووڈ 19 کی بوسٹر ویسکین نہ لگائیں، تاکہ پہلے یہ یقینی بنایا جائے کہ غریب ملک اپنے عوام کو ویکسین کی بنیادی خوراکیں لگا سکیں۔ ٹنڈروس نے اس سے قبل امیر ملکوں پر زور دیا تھا کہ وہ ستمبر تک بوسٹر لگانے کا کام مؤخر کر دیں۔
'کووکس' نامی عالمی 'ویکسین شیئرنگ اِنی شئیٹو' نے بھی بدھ کو اعلان کیا ہے کہ اس سال کے اواخر تک اسے ویکسین کے تقریباً ایک اعشاریہ چار ارب ڈوز ملنے کی توقع ہے، جس کے برعکس جون میں ادارے نے بتایا تھا کہ ویکسین کی یہ رسد ایک اعشاریہ 9 ارب خوراکیں ہو گی۔
دریں اثنا، 'لاس انجلیس بورڈ آف ایجوکیشن' جمعرات ہی کے روز اقدام کا اعلان کر رہا ہے جس کے تحت 12 برس اور اس سے زیادہ عمر کے طالب علموں کو کووڈ 19 کی ویکسین لگانے کا کام لازمی قرار دیا جائے گا۔ اس اقدام کے تحت 21 نومبر تک طالب علموں کو ویکسین کا پہلا ڈوز لگ چکا ہو گا جب کہ اگلے سیمسٹر تک، یعنی 19 دسمبر تک، طالب علموں کو ویکسین کا دوسرا ڈوز لگ جائے گا۔
SEE ALSO: کرونا کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش، 'طالب علم اور اُستاد کا تعلق کمزور ہو رہا ہے'اس اقدام کی رو سے وہ طالب علم جو غیر نصابی سرگرمیوں میں بالمشافہ حصہ لیں گے، انھیں بھی اکتوبر کے اواخر تک کووڈ ویکسین لگ جائے گی۔
اگر اس اقدام کی تجویز منظور ہو جاتی ہے تو اس صورت میں لاس انجلیس امریکہ کا سب سے بڑا اسکول ڈسٹرکٹ ہو گا جہاں لازمی طور پر ویکسین لگانے کی پالیسی پر عمل درآمد ہو گا۔ یہ ملک بھر کا دوسرا بڑا ایجوکیشن ڈسٹرکٹ ہے جہاں طالب عملوں کی تعداد 600،000 سے بھی زیادہ ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق، جاپان نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ ٹوکیو اور 18 دیگر علاقوں میں ہنگامی صورت حال 30 ستمبر تک بڑھا دی گئی ہے۔ جاپان میں دو مقامات ایسے بھی ہیں جہاں مکمل ایمرجنسی سے درجہ بڑھا کر سختی کے ساتھ پابندیاں عائد رہیں گی۔
[اس خبر میں شامل معلومات ایسو سی ایٹڈ پریس اور رائٹرز سے لی گئی ہے]