امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے کہ انہوں نے ماضی میں حساس سرکاری دستاویزات کو غلط طریقے سے ہینڈل کیا۔
انہوں نے یہ بات خصوصی وکیل رابرٹ ہر کی اس رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد کہی جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ صدر بائیڈن کے خلاف کوئی مجرمانہ الزام نہیں لایا جائے گا کیوں کہ بائیڈن کے دفاتر اور گھر سے ملنے والی بہت سی خفیہ دستاویزات غلطی سے رکھی گئی تھیں۔
اپنے رد عمل میں بائیڈن نے اپنے کیس کا سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کیس سے موازنہ کیا جنہیں خفیہ دستاویزات میں مبینہ طور پر غلط استعمال پر 40 سنگین جرائم کا سامنا ہے۔
جمعرات کی شام بائیڈن نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اس بات پر سختی سے اختلاف کیا کہ انہوں نے 'جان بوجھ کر' خفیہ قرار دیے گئے مواد کو رکھا اور شیئر کیا۔
SEE ALSO: ٹرمپ پر خفیہ دستاویزات کے غلط استعمال کے 37 الزامات؛ حریف اور حلیف کیا کہتے ہیں؟بائیڈن نے کہا کہ یہ دعوے نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ یہ بالکل غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ معماملہ ٹھپ ہوگیا ہے۔
رپورٹ میں مصنف نے 81 سالہ صدر بائیڈن کو "ایک ہمدرد، نیک نیت، کمزور یادداشت والے بزرگ آدمی" کے طور پر بیان کیا۔
اس سلسلے میں اپنی عمر کے حوالے سے ایک سوال پر بائیڈن نے جواب دیا "میں اچھی طرح سے نیک نیت ہوں اور میں ایک بزرگ آدمی ہوں اور میں جانتا ہوں کہ میں کیا کر رہا ہوں۔"
"میں صدر رہا ہوں، میں نے اس ملک کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کیا، مجھے ان کی سفارش کی ضرورت نہیں ہے۔"
بائیڈن کے ذاتی وکیل، باب باؤر نے بھی ایک بیان میں رپورٹ کے حوالے سے اسپیشل کونسل ہر الزام لگایا کہ رابرٹ ہر نے تحقیقات کے موضوع کو "بے بنیاد اور غیر متعلقہ تنقیدی تبصرے کے ساتھ" ردی کی ٹوکری میں ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ میں ایسا مواد ادارے کے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔
SEE ALSO: 'بائیڈن کی دوسری رہائش گاہ سے کوئی نئی خفیہ دستاویزات نہیں ملیں'بائیڈن کے سیاسی مخالفین نے ایک گھنٹے کے اندر اندر اس رپورٹ پر اپنا ردِ عمل دیا۔
ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا، کہ "صدر کی آج شام کی پریس کانفرنس نے براہِ راست ٹیلی ویژن پر اس بات کی مزید تصدیق کی کہ خصوصی کونسل کی رپورٹ کیا بیان کرتی ہے۔ اور وہ صدر بننے کے قابل نہیں ہیں۔"
یاد رہے کہ بائیڈن واحد امریکی صدر نہیں ہیں جنہیں دستاویزات کو سنبھالنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
صدر بائیڈن کے پیش رو ٹرمپ کو بھی صدارتی عہدہ چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات میں مبینہ طور پر غلط استعمال پر 40 سنگین جرائم کا سامنا ہے۔
ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ بائیڈن کا معاملہ "میرے مقابلے میں 100 گنا مختلف اور زیادہ سنگین ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "میں نے کچھ غلط نہیں کیا، اور میں نے بہت زیادہ تعاون کیا۔"
ٹرمپ کا مقدمہ کسی امریکی صدر پر پہلا وفاقی فرد جرم کا کیس ہے۔ ٹرمپ نے اپنے دفاع میں کہا ہے کہ وہ بے قصور ہیں۔