بلوچستان ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے ہیں جب کہ کوئٹہ پولیس سابق وزیرِ اعظم کی گرفتاری کے لیے لاہور میں موجود ہے۔
کوئٹہ سے وائس آف امریکہ کے نمائندے مرتضیٰ زہری کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ نے جمعے کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے عمران خان کے خلاف جاری کردہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری کو دو ہفتوں کے لیے معطل کر دیا ہے۔
جسٹس ظہیر الدین کاکڑ نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔
عمران خان کے خلاف کوئٹہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ اول نے جمعرات کو اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے مقدمے میں ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے لیے کوئٹہ پولیس لاہور میں موجود ہے۔
لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاالرحمٰن کے مطابق ایس پی سٹی کوئٹہ محمد ندیم کی سربراہی میں پولیس کی ایک ٹیم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری لے کر لاہور میں موجود ہے۔ پولیس ٹیم میں ایک ڈی ایس پی ،ایک سب انسپکٹر، دو گارڈز اور ڈرائیورشامل ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی حالیہ عرصے میں ان خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ انہیں گرفتار کر کے بلوچستان لے جایا جا سکتا ہے تاکہ ان کی جماعت کو پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات سے دور رکھا جائے۔
میں ہوں یا نہ ہوں آپ نے پاکستان کی خاطر اس جہاد سے پیچھے نہیں ہٹنا۔ عمران خاناللہ آپ کا سایہ اس ملک پر برقرار رکھے۔ آمین ثم آمینانشاءاللہ ہم اپنی جان کے آخری سانس، خون کے آخری قطرے تک عمران خان کے مشن پر کار بند رہیں گے اور کبھی کسی یزید کی بیعت نہیں کریں گے۔ pic.twitter.com/MhgRuvfNBK
— Engr. Kashif Mairaj 🇵🇰 (@EngKashifMairaj) March 9, 2023
عمران خان نےجمعرات کو ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ حکومت کا خیال ہے کہ انہیں گرفتار کرنے سے وہ انتخابی مہم نہیں کر پائیں گے اور آہستہ آہستہ تحریکِ انصاف بھی ختم ہو جائے گی۔ لیکن حقیقی آزادی کی جنگ میں بھی عوام کا مستقبل ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی سمیت متعدد مقدمات درج ہیں جب کہ کئی مقدمات عدالتوں میں زیرِ التوا میں جن پر وہ ضمانت حاصل کر چکے ہیں۔