برگڈل جرمنی میں امریکی فوجی اسپتال میں علاج کے بعد جمعہ کو علی الصبح ریاست ٹیکساس میں سان انٹونیو کے فوجی میڈیکل سنٹر پہنچے۔
افغانستان میں پانچ سال تک طالبان کی تحویل میں رہنے والے امریکی فوجی بووی برگڈل جمعہ کو امریکہ واپس پہنچ گئے ہیں۔
امریکی فوجی حکام کا کہنا تھا کہ جرمنی میں امریکی فوجی اسپتال میں علاج کے بعد جمعہ کو علی الصبح ریاست ٹیکساس میں سان انٹونیو کے فوجی میڈیکل سنٹر پہنچے۔
28 سالہ برگڈل کو دو ہفتے قبل گوانتاناموبے سے پانچ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے امریکہ کے حوالے کیا گیا۔
قیدیوں کے اس تبادلے کی منظوری صدر براک اوباما نے دی تھی اور گوانتانامو کے قید خانے سے طالبان قیدیوں کو قطر کے حوالے کیا گیا جہاں انھیں کم ازکم ایک سال تک ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
برگڈل کی رہائی کے معاملے پر بعض امریکی قانون سازوں نے مسٹر اوباما کو طالبان کے لوگ چھوڑنے پر تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ ان کےبقول یہ لوگ بالآخر کسی بھی طرح سے امریکہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
بعض لوگ صدر کو ان امریکی قوانین کو صرف نظر کرنے پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ جس کے تحت گوانتانامو سے قیدیوں کی رہائی سے 30 دن پہلے کانگریس کو مطلع کیا جانا ضروری ہے۔
تاہم امریکی حکام بشمول وزیر دفاع چیک ہیگل برگڈل کی رہائی کے بدلے طالبان کو چھوڑنے کے فیصلے کا دفاع کر چکے ہیں۔
برگڈل کی فی الوقت اپنے اہل خانہ سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن یہ ملاقات ابھی صرف ٹیکساس کے میڈیکل سنٹر میں ہی ہو سکے گی۔
امریکی فوجی حکام کا کہنا تھا کہ جرمنی میں امریکی فوجی اسپتال میں علاج کے بعد جمعہ کو علی الصبح ریاست ٹیکساس میں سان انٹونیو کے فوجی میڈیکل سنٹر پہنچے۔
28 سالہ برگڈل کو دو ہفتے قبل گوانتاناموبے سے پانچ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے امریکہ کے حوالے کیا گیا۔
قیدیوں کے اس تبادلے کی منظوری صدر براک اوباما نے دی تھی اور گوانتانامو کے قید خانے سے طالبان قیدیوں کو قطر کے حوالے کیا گیا جہاں انھیں کم ازکم ایک سال تک ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
برگڈل کی رہائی کے معاملے پر بعض امریکی قانون سازوں نے مسٹر اوباما کو طالبان کے لوگ چھوڑنے پر تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ ان کےبقول یہ لوگ بالآخر کسی بھی طرح سے امریکہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
بعض لوگ صدر کو ان امریکی قوانین کو صرف نظر کرنے پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ جس کے تحت گوانتانامو سے قیدیوں کی رہائی سے 30 دن پہلے کانگریس کو مطلع کیا جانا ضروری ہے۔
تاہم امریکی حکام بشمول وزیر دفاع چیک ہیگل برگڈل کی رہائی کے بدلے طالبان کو چھوڑنے کے فیصلے کا دفاع کر چکے ہیں۔
برگڈل کی فی الوقت اپنے اہل خانہ سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن یہ ملاقات ابھی صرف ٹیکساس کے میڈیکل سنٹر میں ہی ہو سکے گی۔