چین کے نشریاتی ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ اس نے بی بی سی ورلڈ نیوز کی نشریات، بقول اس کے، مواد کی سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ سے بندکر دی ہیں۔
چین کا یہ فیصلہ برطانیہ کے نشریاتی ریگولیٹر، آفس آف کمیونیکیشنز کی جانب سے 'چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک' کا لائسنس منسوخ کرنے کے ایک ہفتہ بعد آیا ہے۔
برطانیہ کے نشریاتی ریگولیٹر دفتر نے کہا تھا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی اس نیٹ ورک کی ادارتی پالیسی پر نظر رکھتی ہے، جو برطانوی قانون کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت سیاسی اداروں کو نشریات پر کنٹرول کرنے کی ممانعت ہے۔
چین کے نیشنل ریڈیو اور ٹیلی ویژن انتظامیہ (این آر ٹی اے) نے کہا کہ بی بی سی کی چین سے متعلق رپورٹوں میں قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے جس سے چین کے قومی مفادات اور نسلی یکجہتی کو نقصان پہنچتا ہے۔
آسٹریلیا میں مقیم بی بی سی ورلڈ نیوز کی پیش کار یلدا حکیم نے اپنی ٹوئٹر فیڈ میں کہا کہ این آر ٹی اے کے مطابق بی بی سی نے متعدد امور پر غلط رپورٹنگ کی جن میں مغربی سنکیانگ خطے میں ایغور نسلی اقلیت کے ساتھ سلوک اور کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے چین کی حکمت عملی کے بارے میں رپورٹیں پیش کی گئیں۔
BREAKING: BBC has been banned in China. The report said the BBC was responsible for a %27slew of falsified reporting%27 on issues including Xinjiang and China%27s handling of coronavirus. It went on to say that %27fake news%27 is not tolerated in China
— Yalda Hakim (@BBCYaldaHakim) February 11, 2021
بی بی سی نے ٹویٹر پر جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسے چین کے اقدامات سے مایوسی ہوئی ہے۔