بنگلہ دیش: مظاہروں اور جھڑپوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک

مظاہرین کی طرف سے برسراقتدار جماعت عوامی لیگ کے حامیوں اور ہندو اقلیت پر حملوں کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔ یہ لوگ قادر ملا کی پھانسی کو خوش آئند قرار دے چکے ہیں۔
بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملا کو پھانسی دیے جانے کے بعد شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور پولیس کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپوں میں کم ازکم آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق اتوار کو تیسرے روز بھی مظاہرین نے ملک کے مختلف علاقوں میں املاک کو نذر آتش کیا اور اہلکاروں کے ساتھ ان کی جھڑپیں بھی ہوئیں۔

عبدالقادر ملا کو 1971ء کی جنگ میں جنگی جرائم کا مرتکب قرار دے کر جمعرات کو پھانسی دے دی گئی تھی۔

ان کی موت کے بعد سے ملک بھر میں حزب مخالف خصوصاً جماعت اسلامی کے کارکنوں نے بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع کر دیے تھے۔

حزب مخالف 1971ء کے جنگی جرائم سے متعلق مقدمات کی سماعت اور سزائیں دینے والے خصوصی ٹربیونل کو بین الاقوامی معیار کے منافی اور سیاسی انتقام قرار دے چکا ہے۔

مظاہرین کی طرف سے برسراقتدار جماعت عوامی لیگ کے حامیوں اور ہندو اقلیت پر حملوں کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔ یہ لوگ قادر ملا کی پھانسی کو خوش آئند قرار دے چکے ہیں۔

اتوار کو جماعت اسلامی نے ملک میں مکمل ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے بھی عبدالقادر ملا کی پھانسی پر بنگلہ دیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔