بنگلہ دیش بَری فوج کے سربراہ کا بھارتی کشمیر کا دورہ، سیاچن میں بریفنگ

سیاچن

بنگلہ دیش کی بَری فوج کے سربراہ، جنرل محمد عبدالمتین، جو اِن دِٕنوں بھارت کے چھ روزہ دورے پر ہیں، منگل کے روز لہہ میں بھارتی فوج کی کئی اہم تنصیبات کا دورہ کیا جِس کے دوران اعلیٰ بھارتی فوجی عہدے داروں نے اُنھیں علاقے میں بھارت پاکستان اور بھارت چین کی مجموعی صورتِ حال پر بریفنگ دی۔

نیز، اُنھیں بتایا گیا کہ متنازع فی سیاچن گلیشئر کے علاقے میں بھارتی افواج ناموافق موسمی حالات کا کس طرح مقابلہ کر رہے ہیں۔

جنرل مبین کی اہلیہ سعیدہ شریفہ خانم کے علاوہ اُن کے وفد میں چار اعلیٰ بنگلہ دیشی فوجی افسر بھی شامل ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق، بھارتی فوج کے ایک ایسے تربیتی سکول کا بھی دورہ کرنا تھا جہاں سیاچن گلیشئر میں تعینات کرنے سے پہلے فوجیوں کو خصوصی تربیت دی جاتی ہے۔

علاوہ ازیں، وہ دنیا کے اِس بلند ترین میدانِ جنگ کے اوپر ہیلی کاپٹر میں پرواز کرنے والے تھے۔ اُنھوں نے ایسا کیا یا نہیں اِ س بارے میں فوجی عہدے دار خاموش ہیں۔

سری نگر میں بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے صرف اتنا بتایا کہ جنرل مبین اور وفد کے دوسرے اراکین نے لہہ میں بھارتی فوج کی ‘فائر اینڈ فیوری کور’ کے صدر دفتر پہنچتے ہی لیفٹیننٹ جنرل ایس کے سنگھ سے بریفنگ لی اور شہر میں واقع ایک بودھ عبادت گاہ پر ہیڈ لاما سے تبادلہٴ خیال کرنے کے بعد اپنی اگلی منزل کے لیے روانہ ہوئے۔

پاکستان سیاچن پر بھارتی دعوؤں کو رد کرتا ہے اور 1984ء کے بعد جب بھارتی فوج گلیشئر پر قابض ہوگئی تھی، سفارتی اور فوجی سطح پر کی گئی اِس متنازع اور دفاعی لحاظ سے اہم علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کی اُس کی کوششیں بارآور ثابت نہیں ہو سکی ہیں۔

بنگلہ دیش کے فوجی سربراہ کے سیاچن کے دورے پر پاکستان اعتراض اُٹھا سکتا تھا۔ چند سال پہلے پاکستان نے لداخ میں بھارت اور برطانیہ کی افواج کی مشترکہ فوجی مشقوں پر احتجاج کیا تھا۔ تاہم، اکتوبر 2008ء میں بھارتی فوج نے امریکی فوج کے سربراہ جنرل جارج کیسی کو سیاچن کا دورہ کرایا تھا۔