بنگلہ دیش: عمر رسیدہ ہندو پجاری قتل

فائل فوٹو

دو روز قبل ہی ساحلی شہر چٹاگانگ میں ایک پولیس افسر کی بیوی کو بھی تیز دھار آلے سے زخمی کرنے کے بعد سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش میں منگل کو مشتبہ شدت پسندوں نے ایک ہندو پجاری کو تیز دھار آلے سے وار کر کے قتل کر دیا ہے جو کہ حالیہ مہینوں میں غیر مسلموں کے خلاف ہونے والا تازہ ترین ہلاکت خیز واقعہ ہے۔

پولیس کے مطابق دارالحکومت سے 161 کلومیٹر مغرب میں واقع ضلع جھینائداہ میں تین حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے اور 70 سالہ اننتا گوپال گاگونلی کو اس وقت قتل کیا جب وہ مندر کی طرف جا رہے تھے۔

حملہ آوروں نے پجاری کا گلہ کاٹ دیا جس سے وہ موقع پر دم توڑ گئے۔

تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن اس سے قبل پیش آنے والے ایسے واقعات میں سے بعض کا دعویٰ شدت پسند گروپ داعش اور بعض کا مقامی کالعدم انتہا پسند مذہبی تنظیموں کی طرف سے کیا گیا۔

دو روز قبل ہی ساحلی شہر چٹاگانگ میں ایک پولیس افسر کی بیوی کو بھی تیز دھار آلے سے زخمی کرنے کے بعد سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

یہ پولیس افسر شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائیوں میں پیش پیش رہے ہیں اور انھیں کچھ عرصے سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

اتوار کو ہی ایک اور واقعے میں ایک مسیحی شخص کو بھی تیز دھار آلے سے قتل کرنے کی خبر سامنے آئی تھی۔

گزشتہ سال فروری سے بنگلہ دیش میں آزاد خیال منصفین، غیر مسلموں اور غیر ملکیوں سمیت 30 سے زائد افراد کو مختلف واقعات میں قتل کیا جا چکا ہے۔

بنگلہ دیش کی 16 کروڑ آبادی میں ہندوؤں کی شرح نو فیصد بتائی جاتی ہے۔