بنگلہ دیش میں بھارتی صدر کے ہوٹل کے باہر دھماکا

فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ بھارت کے صدر پرناب مکھرجی اس وقت ہوٹل میں موجود تھے یا نہیں جب یہ دھماکا ہوا۔
بنگلہ دیشں میں پولیس نے بتایا ہے کہ دارالحکومت میں پیر کو اس ہوٹل کے باہر دھماکا ہوا جس میں بھارت کے صدر ٹھہرے ہوئے تھے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ بھارت کے صدر پرناب مکھرجی اس وقت ہوٹل میں موجود تھے یا نہیں جب یہ دھماکا ہوا۔

اس دھماکے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا، لیکن یہ دھماکا ایسے وقت ہوا جب ایک ٹربیونل کی طرف سے جماعت اسلامی کے رہنما کو سزائے موت سنائے جانے کے خلاف ملک میں مذہبی جماتوں نے ملک گیر ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

حکام کے مطابق جمعرات کو جماعت اسلامی کے سینیئر رہنماء دلاور حسین سیدی کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران اب تک 58 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دلاور حسین کے وکیل نے اپنے موکل کو سنائی گئی سزا کو غیر منصافانہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

2010ء میں قائم ہونے والا ٹربیونل اب تک جماعت اسلامی کے تین رہنماؤں کو 1971ء کی جنگ آزادی کے دوران قتل عام، اجتماعی جنسی زیادتی اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہونے پر سزائیں سنا چکا ہے۔

جماعت اسلامی کے آٹھ رہنماؤں کے خلاف اب بھی مقدمات زیر التوا ہیں۔