ڈھاکا ریستوران کے حملہ آوروں کو مکان کرائے پر دینے کا الزام، پروفیسر گرفتار

فائل فوٹو

پولیس کا کہنا ہے مئی میں اپارٹمنٹ کرائے پر دیتے وقت پروفیسر نے معلومات کا اندراج نہیں کروایا تھا۔

بنگلہ دیش میں پولیس نے ایک پروفیسر کو گرفتار کیا ہے جس نے مبینہ طور پر ڈھاکا میں ایک ریستوران کے حملہ آوروں کو ایک اپارٹمنٹ کرایہ پر دیا تھا۔ اس حملے میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ڈھاکا کی نارتھ ساؤتھ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر غیاث الدین، اس کے بھتیجے اور اپارٹمنٹ کے ایک مینیجر کو حرااست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مئی میں اپارٹمنٹ کرائے پر دیتے وقت کرائے داروں کی معلومات کا اندراج نہیں کروایا تھا۔

پولیس کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ غیاث الدین کو " گلشن (کیفے) کے حملہ آوروں کو مکان کرائے پر دینے اور ان سے متعلق معلومات چھپانے کی بنا پر" ہفتہ دیر گئے حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کیفے پر حملہ کرنے سے پہلے اس اپارٹمنٹ میں جمع ہوئے تھے۔

بیان میں پولیس نے مزید کہا کہ اس اپارٹمنٹ سے ریت کی بوریاں ملی ہیں جن کے بارے میں ان کا شبہ ہے کہ یہ گرینیڈ اور دوسرا دھماکا خیز مواد چھپانے کے لیے استعمال کی گئیں۔

اس ماہ کے اوائل میں مسلح افراد نے ڈھاکا میں واقع 'ہولی آرٹسن بیکری' میں گھس کر پولیس اہلکاروں سمیت 20 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔