کوئٹہ: پولیس سے جھڑپ، چار 'شدت پسند' ہلاک

فائل فوٹو

شدت پسندوں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جب کہ جائے وقوع سے پولیس نے مرنے والوں کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرنے کا بھی بتایا ہے۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں پولیس نے چار مشتبہ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق جمعہ کو سریاب روڈ کے علاقے میں معمول کے گشت میں مصروف اہلکاروں نے موٹرسائیکلوں پر سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن انھوں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔

جوابی فائرنگ میں پولیس کے مطابق چار مشتبہ شدت پسند مارے گئے جن کا تعلق ایک کالعدم مذہبی تنظیم سے بتایا جاتا ہے۔

شدت پسندوں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جب کہ جائے وقوع سے پولیس نے مرنے والوں کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرنے کا بھی بتایا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ مارے جانے والوں میں شدت پسندوں کا مقامی رہنما بھی شامل ہے، لیکن ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

بلوچستان کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے شورش پسندی اور دہشت گردی کا سامنا رہا جس میں کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کی طرف سے سکیورٹی فورسز اور سرکاری املاک و تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہا جب کہ کالعدم مذہبی تنظیموں کی طرف سے فرقہ وارانہ تشدد دیکھنے میں آچکا ہے۔

تاہم گزشتہ دو سالوں میں ماضی سکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف کی جانے والی بھرپور کارروائیوں کے نتیجے میں ماضی کی نسبت صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری دیکھی گئی ہے۔