بلوچستان میں امن و امان کی بہتری کےلئے نئی فورس کی تشکیل

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت اور عوام مختلف محاذوں پر دہشت گردوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان ملک دشمن عناصر کو بھرپور جواب دینے کے لئے مزید 1000 جوانوں کو تیار کیا جا رہا ہے

وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کے تحفظ کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں تمام ممکنہ اقدامات بروئے کار لا رہی ہیں، پولیس کے جوانوں کو دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کےلئے بہترین تربیت کے ساتھ جدید ساز و سامان سے بھی لیس کر دیا گیا ہے، جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

جمعے کو کوئٹہ میں دہشت گردوں سے نمٹنے کےلئے تشکیل دئے گئے جدید تربیت یافتہ ایلیٹ فورس کی پاسنگ آٹ کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت اور عوام مختلف محاذوں پر دہشت گردوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان ملک دشمن عناصر کو بھرپور جواب دینے کے لئے مزید 1000 جوانوں کو تیار کیا جا رہا ہے۔

اُن کے بقول، اس وقت صوبے کو امن و امان کے حوالے سے کئی چیلنجز درپیش ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر دہشت گرد حملے ہمارے لئے لمحہٴ فکریہ ہے۔ یقین ہے کہ بلوچستان کے مخصوص حالات اور چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے جوانوں کو بہترین طریقے سے تیار کیا گیا ہے۔

قدرتی وسائل سے مالا مال اس جنوب مغربی صوبہٴ بلوچستان میں رواں سال کے چھ ماہ سے زائد عرصے میں پولیس پر ہونے والے حملوں میں 36 سے زائد اہلکار جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں۔

اربوں ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت چین کے شہر کاشغر سے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر تک مواصلات، بنیادی ڈھانچے اور صنعتوں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔

منصوبے اور اس سے وابستہ افرادی قوت کے تحفظ کے لیے پہلے ہی خصوصی سکیورٹی فورس تشکیل دی جا چکی ہے۔