بلوچستان کے ضلع مستونگ میں منگل کی سہ پہر ایک مسافر بس پر فائرنگ سے کم از کم 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ضلعی حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 40 کلومیٹر دور لک پاس کے قریب پیش آیا جہاں کوئٹہ سے تفتان جانے والی شیعہ زائرین کی بس پر نا معلوم مسلح افراد نے حملہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کلعدم فرقہ پرست تنظیم لشکر جھنگوی نے اس قتل عام کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے بس کو روکا اور مسافروں کو نیچے اتاکر اُن پر خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
بیشتر افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جن میں سے اکثریت کا تعلق پنجاب اور سندھ کے مختلف علاقوں سے بتایا گیا ہے۔
زخمی ہونے والے افراد کو کوئٹہ کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت تشویشں ناک بتائی گئی ہے۔
بلوچستان میں امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث کو ئٹہ سے تفتان اور تفتان سے واپس کو ئٹہ آتے ہوئے ان زائرین کی حفاظت کے لیے پولیس اور لیویز کے اہلکار تعینات کیے جاتے ہیں تاہم منگل کو جب مسافر بس پر فائرنگ کی گئی تو اس وقت وہاں کوئی سرکاری محافظ نہیں تھے۔
اس سے قبل بھی بلوچستان کے علاقوں میں شیعہ زائرین پر ایسے حملے کیے جاتے رہے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں سے ہر سال ہزاروں شیعہ زائر ین کو ئٹہ سے تفتان کے راستے ایران اور عراق جاتے ہیں، جہاں کر بلا اور دیگر مقدس مقامات کی زیارت کے بعد اسی راستے سے واپس کوئٹہ پہنچتے ہیں۔