بلوچستان : فائرنگ سے پانچ مزدور ہلاک

بلوچستان : فائرنگ سے پانچ مزدور ہلاک

بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے کسان پوری میں ایک زیر تعمیر مسجد پر کام کر نیوالے مزدوروں پر نا معلوم مسلح افراد نے ہفتہ کو فائرنگ کر کے پانچ افراد کو ہلاک کر دیا۔

لیویز حکام کے مطابق مزدور مسجد کی تعمیر میں مصروف تھے کہ مو ٹر سائیکل پر سوار نا معلوم افراد اُن پر خود کاروں ہتھیاروں سے فائرنگ کر نے کے بعد فرار ہو گئے۔ حکام کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں پو لیس اور لیویز نے سر چ آپر یشن شر وع کر دیا ہے ۔

ہلاک ہونے والے مزدوروں کا تعلق صوبہ پنجاب سے بتایا گیا ہے۔ واقعہ کی ذمہ دارری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ تاہم حالیہ چند مہینوں میں پیش آنے والے بیشتر واقعات کی ذمہ دار ی کالعدم بلوچ عسکر ی تنظیمیں قبول کر تی رہی ہیں ۔

رواں ہفتے بلوچستان میں پرتشدد واقعات میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور تین مختلف واقعات میں کم ازکم تیرہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جمعہ کو بلوچستان کے جنوبی ضلع خضدار میں تشدد کے ایک واقعے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کی مر کز ی کمیٹی کے رکن جمعہ خان رئیسانی سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقع کے خلاف ہفتہ کو بلوچستان کے جنوبی اضلاع خضدار ، قلات ، مستونگ حب پنجگور میں بی این پی کی اپیل پر شٹر ڈاؤن ہڑ تال کی گئی ۔

جمعرات کوضلع جعفر آباد میں ایک بم دھماکے میں تیل اور گیس کی تلاش کے سرکاری ادارے کے تین اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔

دریں اثنا مقامی حکام کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں بلوچستان سے امریکی امدادی تنظیم ’امریکن رفیوجیز کمیٹی‘ کے اغواء ہونے والے آٹھ پاکستانی ملازمین کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ان کارکنوں کو اُس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ ضلع پشین میں افغان مہاجرین کے لیے قائم ایک کیمپ میں امدادی سامان اور خوراک تقسیم کرنے کے بعد کوئٹہ واپس آرہے تھے۔ صوبائی حکومت کی کوششوں کی باوجود تاحال ان افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے ۔