گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس پیر 13 اگست 2018 کو دن کے 11بجے طلب کیا ہے۔
بلوچستان صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس کی صدارت اسپیکر محترمہ راحیلہ دُرانی کریں گی اور اجلاس میں نو منتخب اراکین اسمبلی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے؛ جس کے بعد اجلاس تھوڑی دیر کےلئے ملتوی کردیا جائیگا۔
اسی روز شام کو چار بجے اجلاس دوبارہ اسپیکر راحیلہ دُرانی کی صدارت میں شروع ہوگا، جس میں اسپیکرو ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب بذریعہ خفیہ رائے شماری عمل میں لایا جائے گا۔
اسپیکر کے انتخاب کے بعد اجلاس کی صدارت نو منتخب اسپیکر کریں گے، جبکہ محترمہ راحیلہ درانی اس کے بعد اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجائیں گی۔
واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے کےلئے بلوچستان عوامی پارٹی نے سابق وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کو نامزد کر دیا ہے، جبکہ ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی ابھی تک نہیںؒ کی گئی اور پارٹی ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اتحادی جماعتوں کو دیا جائیگا۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد اجلاس ملتوی کردیا جائیگا اور رواں ہفتے کے دوران ہی اجلاس دوبارہ طلب کرکے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا انتخاب کیا جائیگا جس کے لئے ابھی تک صرف ایک اُمیدوار بی اے پی کے سربراہ جام کمال سامنے آئے ہیں، جبکہ اپوزیشن جماعتوں متحدہ مجلس عمل اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی طرف سے اس عہدے کےلئے کوئی نامزد نہیں کی گئی۔
دوسری طرف، الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن میں قومی اور بلوچستان اسمبلی میں خواتین کے لئے مختص نشستوں کے لئے اُمیدواروں کا اعلان کیا گیا ہے جس کے مطابق، قومی اسمبلی میں خواتین کی 4 مخصوص نشستوں پر متحدہ مجلس عمل، بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کو ایک ایک نشست ملے گی۔
صوبائی اسمبلی میں خواتین کی 11 مخصوص نشستوں پر بلوچستان عوامی پارٹی کو 4، متحدہ مجلس عمل اور بلوچستان نیشنل پارٹی کو دو، دو؛ پی ٹی آئی اور عوامی نیشنل پارٹی کو ایک ایک نشست ملے گی۔ اور ایک نشست کا فیصلہ پی ٹی آئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے درمیان قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائےگا۔