الٹے قدموں کی دوڑ

Your browser doesn’t support HTML5

الٹے قدموں کی دوڑ ۔۔ سیڈرک گونز

واشنگٹن ڈی سی کی مصروف سڑکوں پر ٹریفک کے بیچ الٹی دوڑ لگانا پچھلے اٹھائیس سالوں سے سیڈرک گونز کا مشغلہ ہے۔



Your browser doesn’t support HTML5

الٹے قدموں کی دوڑ ۔۔ سیڈرک گونز


ہوٹ، ہوٹ۔۔Alright, Alright
چند دن پہلے ٹریفک سے بھری سڑک کی دوسری جانب سے آنے والی اس اونچی آواز نے میٹرو سٹیشن کے اندر جاتے میرے قدم روک دیئے۔
میں واشنگٹن ڈی سی کے نارتھ ویسٹ علاقے میں اپنی ایک ٹریننگ ختم کرکے وائس آف امریکہ کے ہیڈ کوارٹرز، یٰعنی اپنے آفس واپس جا رہی تھی۔
میری آنکھیں اپنی دنیا میں مگن کسی ذہنی طور پر غیر متوازن شخصیت کو ڈھونڈنے لگیں۔ تیزی سے بھاگتی ٹریفک کے بیچوں بیچ ایک صاحب اچھلتے ہوئے نظر آئے۔

سیڈرک الٹی دوڑ میں مصروف

​جسمانی طور پر خاصے فٹ دیکھائی دینے والے اونچے قد کے یہ صاحب ایک ٹانگ پر اچھلنے، گول گھومنے اور الٹا دوڑنے میں مگن تھے۔ دفاتر میں چھٹی کا وقت قریب تھا اور اس دو روئیہ سڑک پر ٹریفک کا رش بڑھ رہا تھا۔ پاس سے گزرتے کچھ لوگوں کو میں نے اس جوگر پر آوازے کستے بھی سنا۔ لیکن، اس سب سے بے نیاز تیزی سے ایک دوسرے سے مخالف سمت میں دوڑتی ٹریفک کے عین بیچ ان کا ورزش کا یہ انوکھا مظاہرہ جاری تھا۔

میں نے جلدی سے اپنا سیل فون نکالا اور ان کی ویڈیو بنانی شروع کی۔ ساتھ ہی آس پاس موجود لوگوں سے اس شخصیت کے بارے میں پوچھا کہ وہ کون تھا۔ مجھے بتایا گیا کہ یہ شخص ایک طویل عرصے سے واشنگٹن ڈی سی میں الٹی دوڑ لگانے والے جوگر کے طور پر مشہور ہے۔
مجھے یاد آگیا کہ میں نے یہاں کے لوکل ٹی وی چینلز پر ایک شخص کے بارے میں رپورٹ دیکھی تھی جو کہ واشنگٹن ڈی سی میں الٹی دوڑ لگانے کے لیئے مشہور ہے۔ اس ہی دوران یہ جوگر مجھے وڈیو بناتے دیکھ کر ایک ٹانگ پر اچھلتا کودتا قریب چلا آیا۔

سیڈرک گونز وائیس آف امیریکہ سے اپنے شوق کے بارے بات کرتے ہوئے

میں نے اپنا تعارف کرانے کے بعد ان کا نام پوچھا تو معلوم ہوا کہ یہ صاحب سیڈرک گونز ہیں۔ میں نے پوچھا کہ آخر سڑک کے بیچ ہی میں کیوں بھائی؟ جواب ملا کہ سڑک کے بیچ میں ٹریفک نہیں ہوتی اس لیئے کوئی خطرہ نہیں۔ اور آفس واپس آکر سیڈرک کے بارے میں ریسرچ سے پتہ چلا کہ ان کی اس بات میں وزن تھا۔ کیونکہ، پچھلے 28 سال سے جاری ہفتے میں کئی روز اپنی دو ڈھائی گھنٹے کی اس روٹین کے دوران ان کا کبھی کوئی ٹریفک ایکسیڈینٹ نہیں ہوا۔
لیکن سیڈریک الٹا ہی کیوں دوڑتے ہیں؟
جواب ملا اس لیئے کہ اس سے انہیں لوگوں سے بات کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اور اس لیے بھی کہ سیدھا بھاگنے کا مطلب ہوگا وہ ریس لگا رہے ہیں ۔
دراصل، سیڈرک نے 28 سال پہلے اپنے ورک آوٹ کا آغاز سیدھا دوڑنے سے کیا تھا۔ لیکن، انہیں اس میں زیادہ مزہ نہیں آیا۔ انہوں نے الٹا دوڑنے کا تجربہ کیا جس میں انہیں زیادہ لطف محسوس ہوا۔
وہ دن اور آج کا دن، سیڈرک کی دوڑ الٹے قدموں کی ہی رہی۔
اس روٹین کے دوران انہیں بعض اوقات لوگوں کے تحقیر آمیز جملے سننے کو ملتے ہیں۔ ان پر کوڑا تک پھینکا گیا۔ لیکن، سیڈرک نے اپنی اس منفرد ورزش کو خوش دلی سے جاری رکھا ہے۔

سیڈرک کی الٹی دوڑ

​میرے خیال سے ایسا کرنے والوں کی اکثریت کو شاید یہ علم نہیں کہ سیڈرک ایک پڑھے لکھے اور اپنی خوشگوار فیملی لائف میں چھ کامیاب بچوں کے باپ ہیں۔ سیڈرک میٹرو بس سروس سے اپنی ڈرائیور کی ملازمت سے ریٹائیرڈ ہیں۔ ان کے مطابق ان کی دوڑ پر زیادہ تر لوگوں کا ردعمل حوصلہ افزا ہوتا ہے جو انہیں دیکھ کر ہاتھ ہلاتے، خوش دلی سے مسکراتے اور اپنی گاڑیوں کے ہارن بجاتے ہیں۔ وہ کئی میرا تھونز میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔ لیکن، سیدھا دوڑ کر الٹا نہیں۔
سیڈرک نے انتہائی فخر سے بتایا کہ ان کی عمر 61 سال ہے۔ اور اس عمر کے لیئے ان کی فزیکل فارم یقیناً قابل رشک ہے۔ اور اس اچھی فزیکل فارم کے لیئے کریڈٹ ان کی 28 سالوں کی الٹے قدموں کی دوڑ کو نہ دیا جائے تو زیادتی ہوگی۔