پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم بھارتی کرکٹر وراٹ کوہلی کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں اور ان کے اس اقدام کو کرکٹ کے حلقوں میں خوب سراہا جا رہا ہے۔
بھارتی سلیکٹرز نے ویسٹ انڈیز کے خلاف رواں ماہ کے اختتام پر شروع ہونے والی پانچ میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے سابق کپتان وراٹ کوہلی کو منتخب نہیں کیا۔ اس خدشے کا پہلے ہی اظہار کیا جا رہا تھا کہ کوہلی کو ٹیم سے ڈراپ کر دیا جائے گا۔
وراٹ کوہلی کا شمار موجودہ وقت کی کرکٹ کے چار بڑے بلے بازوں میں ہوتا ہے لیکن گزشتہ کئی ماہ سے وہ فارم میں نہیں ہیں۔ کوہلی کی کارکردگی کو نہ صرف ناقدین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا بلکہ سابق بھارتی کرکٹرز بھی کوہلی کی پرفارمنس پر تشویش کا شکار تھے۔
بھارتی سلیکٹرز نے جمعرات کو دورۂ ویسٹ انڈیز کے لیے 18 رکنی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا اعلان کیا تو اس میں وراٹ کوہلی کا نام نہیں تھا۔
بھارتی اسکواڈ میں کوہلی کا نام نہ آنے پر پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کوہلی کے ساتھ لی گئی ایک تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی اور انہیں حوصلہ رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ "یہ وقت بھی گزر جائے گا۔"
This too shall pass. Stay strong. #ViratKohli pic.twitter.com/ozr7BFFgXt
— Babar Azam (@babarazam258) July 14, 2022
واضح رہے کہ بابر اعظم اس وقت آئی سی سی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر ہیں جب کہ ٹیسٹ رینکنگ میں ان کا چوتھا نمبر ہے۔ اس سے قبل وراٹ کوہلی بہترین بیٹرز کی رینکنگ میں پہلے نمبر پر تھے۔
بابر اعظم اور وراٹ کوہلی کو ہم پلہ بیٹرز کے طور پر جانا جاتا ہے اور کرکٹ مبصرین دونوں بلے بازوں کو دورِ حاضر کی کرکٹ کے بہترین بلے باز قرار دیتے ہیں۔
بابر اعظم کے اس طرح کوہلی کی حمایت میں آنے پر کرکٹ حلقوں کی جانب سے پاکستانی کپتان کو خوب سراہا جا رہا ہے۔
بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے بابر کی ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ "بابر آپ ہیرو ہیں۔"
Babar you are a hero @babarazam258 https://t.co/5o6ItlpXd4
— Vikrant Gupta (@vikrantgupta73) July 14, 2022
جنوبی افریقی اسپورٹس جرنلسٹ نے بابر کی ٹوئٹ شیئر کی اور اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ" یہ کرکٹ کی اصل روح ہے۔"
#SpiritOfCricket 🤗 https://t.co/zGz8rxsO5e
— ThePoppingCrease (@PoppingCreaseSA) July 14, 2022
واضح رہے کہ وراٹ کوہلی 99 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 50 اعشاریہ ایک دو کی اوسط سے 3308 رنز بنا چکے ہیں۔ وہ بھارت کی جانب سے 261 ون ڈے اور 102 ٹیسٹ میچز میں بالترتیب 12 ہزار 327 اور آٹھ ہزار 74 رنز بنا چکے ہیں۔
کرکٹ میں سب سے زیادہ سینچریاں بنانے والے سچن ٹنڈولکر اور رکی پونٹنگ کے بعد تیسرا نمبر وراٹ کوہلی کا آتا ہے جو اب تک 70 سینچریاں اسکور کر چکے ہیں۔ ٹنڈولکر 100 سینچریوں کے ساتھ پہلے اور پونٹنگ 71 سینچریوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
کوہلی کا ریکارڈ کسی عظیم کھلاڑی سے کم نہیں لیکن گزشتہ کئی ماہ سے ان کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔ انگلینڈ کے خلاف جمعرات کو دوسرے ایک روزہ میچ میں وہ صرف 16 رنز بنا سکے تھے۔
SEE ALSO: بابر اعظم نے وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے نیا عالمی ریکارڈ بنا لیااس سے قبل انگلینڈ کے خلاف دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں وہ ایک اور گیارہ رنز بنا سکے تھے جب کہ ری شیڈول ہونے والے پانچویں ٹیسٹ میں بھی وہ ناکام رہے تھے۔
واضح رہے کہ بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز گزشتہ برس کھیلی گئی تھی۔ جس کا پانچواں میچ کرونا وبا کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا۔ منسوخ شدہ میچ رواں ماہ کھیلا گیا جس میں انگلینڈ نے بھارت کو شکست دے کر سیریز 2-2 سے برابر کی۔
صحافی عرفہ فیروز ذکی کہتے ہیں وراٹ کوہلی بھارتی اسکواڈ اور آئی سی سی رینکنگ میں نیچے چلے گئے اور ان کی کارکردگی مسلسل گر رہی ہے۔ ہواؤں کا رخ کوہلی کو بند دروازوں کی طرف دھکیل رہا ہے اور ان کی واپسی مشکل ترین ہو گئی ہے۔
Virat Kohli dropped from indian squad. Virat Kohli dropped from ICC rankings. Virat Kohli continues with a declining performance. The directions of the winds are pushing Virat Kohli to closed doors. Indeed a comeback and a recovery is become toughest for Virat Kohli! #WIvIND
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) July 14, 2022
اس سے قبل پاکستان کے سابق فاسٹ بالر محمد آصف نے اپنی ایک ویڈیو میں پیش گوئی کی تھی کہ اگر وراٹ پر کبھی زوال آیا تو انہیں اپنی فارم واپس بحال کرنے میں بہت دشواری ہو گی۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ وراٹ کا موازنہ سچن ٹنڈولکر سے کیا جاتا ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ وراٹ سچن کے قریب بھی نہیں آتے۔ اس کی دلیل آصف یہ پیش کرتے ہیں کہ سچن 'اپر ہینڈ' بیٹر تھے یعنی وہ بال کے اوپر چڑھ کر شارٹ کھیلتے تھے جب کہ کوہلی 'باٹم ہینڈ' بیٹر ہیں جو بال کو نیچے سے شارٹ لگاتے ہیں۔