پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اس وقت بھارت کے شہر حیدرآباد میں ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مصروف ہیں، لیکن ان کے والد اعظم صدیق کی سوشل میڈیا پر سرگرمیاں توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
کبھی وہ سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد آصف کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جواب دے رہے ہوتے ہیں تو کبھی وہ اپنے بیٹے کی کامیابیوں پر تبصرہ کر رہے ہوتے ہیں۔
لیکن ورلڈ کپ سے قبل پہلے وارم اپ میچ میں پاکستان کی شکست کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ان کا سامنا ان مداحوں سے ہو گیا جو بطور کپتان ان کے بیٹے کے فیصلوں سے خوش نہیں تھے۔
تین اکتوبر کو گرین شرٹس کے آسٹریلیا کے خلاف وارم اپ میچ سے قبل ان کی ایک پوسٹ وائرل ہو گئی جس میں وہ متعدد صارفین سے الجھ گئے۔
Babar Azam%27s father having a healthy conversation with his fans on Instagram #CricketRoom #Cricket #BabarAzam #WorldCup2023 #WorldCup #CWC23 pic.twitter.com/vq1lajr61O
— Cricket Room (@cricketroom_) October 2, 2023
بات اس وقت شروع ہوئی جب نعمان ملک نامی ایک صارف نے بابر اعظم کے والد اعظم صدیق کو مخاطب کر کے کہا کہ "آپ اپنے بیٹے کو کیوں نہیں سمجھاتے، وہ دوستی یاری کلچر کو ختم کیوں نہیں کرتا۔"
اسی کمنٹ کے نیچے ملک حمزہ 1695 نامی ایک اور صارف نے بھی کچھ ایسی ہی بات کرتے ہوئے لکھا کہ "وہ بابر کے خلاف نہیں۔ لیکن انہیں نیوزی لینڈ کی طرح وارم اپ میچ میں تیز کھیلنا چاہیے تھا۔"
دوستی کلچر کے طعنے پر بات کرتے ہوئے بابر اعظم کے والد نے صارف سے سوال کیا کہ "اگر دوستی کلچر نہ ہو تو پھر گروپ بنیں گے، پارٹی بازی ہو گی۔ کھلاڑی ایک دوسرے کو سپورٹ نہیں کریں گے اور قران پر حلف لیں گے۔"
Father of Babar Azam giving reply to a fan on Dosti yaari comment #BabarAzam𓃵 #PakistanZindabad #ICCCricketWorldCup pic.twitter.com/qBK2eOMHoM
— Zubair Memon (@Yasmeen14786707) October 2, 2023
ٹیم سلیکشن پر جواب دیتے ہوئے اعظم صدیقی نے واضح کیا کہ ورلڈ کپ اسکواڈ کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے منتخب کیا ہے، بابر نے وہ ٹیم نہیں بنائی۔
اس پوسٹ کے جواب میں جب ایک اور صارف نے لکھا کہ بابر کو جارحانہ حکمتِ عملی اپنانی چاہیے، تو ان کے والد کا دلچسپ جواب سامنے آیا کہ "آپ نمبر ون کو یہ بتائیں گے!"
اعظم صدیقی کی صارفین کے ساتھ اس نوک جھونک پر کسی نے ان کی تعریف کی تو کسی کے خیال میں انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔
عمران صدیق نامی صحافی نے بابر اعظم کے والد کے جواب کو شان دار کہا۔
Babar Azam father befitting reply to fan on "Dosti Yaari" blame pic.twitter.com/JNEaoOBcrU
— ٰImran Siddique (@imransiddique89) October 2, 2023
وہیں سعد بٹ نامی صارف نے انہیں غیر ضروری لوگوں سے الجھنے سے منع کیا۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے والد اعظم صدیق صاحب انسٹا گرام پر غصہ کرگئے اور خوب جوابات دئیے،،، کسی نے سوال کیا کہ انکل بابر اعظم کو کہیں اگریسو کھیلا کرے تو جواب میں اعظم صاحب نے کہا کہ نمبر ون کو اب آپ بتاو گے؟۔۔۔پھر کسی نے لکھا کہ آپ کا بیٹا اچھا کھلاڑی ہے اسکو کہیں یاری… pic.twitter.com/6SbKfDQtsT
— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) October 2, 2023
ایک اور صارف شبیہ الحق کے خیال میں بابر اعظم کے والد کو سوشل میڈیا پر بیٹے کا دفاع نہیں کرنا چاہیے، وہ چار سال سے تینوں فارمیٹ میں کپتان ہیں اور انہیں اپنے فیصلوں کی ذمے داری لینی چاہیے۔
Why Babar Azam father is so involved.Babar is not a kid.Captain in all formats for four years.Let Babar handle all the questions.We all have seen much bigger names in Pakistan Cricket. Never seen such an attitude.
— Shabih (@ShabihulH20) October 2, 2023
بین 55 نامی صارف نے بھی بابر اعظم کے والد کو توجہ حاصل کرنے والا شخص قرار دیا۔
New attention seeker in market @AzamSiddique56 uncle g please babar Azam ko khud defend karney dey apko har kissi admi ko jawab deny ki zaoort ni should be mature you are father of Pakistan team captain and no 1 ranking batter pic.twitter.com/K1ZDb0KkgT
— Ben 55 (@cricketroom1) October 2, 2023
دو سال قبل جب پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم میچ میں بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دی تھی، تب ان کے والد پہلی بار منظر عام پر آئے تھے جنہیں اسٹیڈیم میں موجود افراد نے مبارکباد دی تھی۔