آذربائیجان نے ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ باکو حکومت نے اسرائیل کو ایرانی سرحد کے نزدیک واقع اپنے ہوائی اڈوں کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
آذربائیجان کی وزارتِ دفاع کے ایک ترجمان نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی جریدے 'فارن پالیسی' میں چھپنے والی مذکورہ خبر غلط ہے۔
جریدے نے بدھ کی اشاعت میں اعلیٰ سفارت کاروں اور سیکیورٹی افسران سے ان کا نام ظاہر کیے بغیر یہ بیان منسوب کیا تھا کہ امریکہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ آذربائیجان نے حال ہی میں اسرائیل کو اپنے ہوائی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے مذکورہ خبر کو "بے بنیاد" اور "حقائق کے منافی" قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں پیش آنے والے بعض واقعات کے سبب ایران اور آذربائیجان کے باہمی تعلقات ان دنوں سرد مہری کا شکار ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز پر آذربائیجان نے باکو میں قائم امریکہ اور اسرائیل کے سفارت خانوں پر دہشت گردوں کے حملے کا ایک منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیاتھا جس کی پشت پناہی کا الزام آذربائیجانی حکام نے ایران پر عائد کیا تھا۔
ایران نے مبینہ منصوبے میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔
اس سے قبل فروری میں تہران حکومت نے آذربائیجان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ایرانی جوہری سائنس دانوں کے قتل کے منصوبے میں اسرائیل کی مدد کر رہا ہے۔
آذربائیجان حکومت نے بھی ایران کے الزامات مسترد کردیے تھے۔