شام میں داعش کے خلاف فضائی کارروائیاں جلد بحال ہو جائیں گی: آسٹریلیا

فائل فوٹو

آسٹریلیا کی ڈیفنس فورس کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کی فضائیہ جلد ہی شام میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف اپنی فضائی کارروائیاں بحال کر دے گی۔

رواں ہفتے امریکی لڑاکا طیارے کی طرف سے شام کے ایک جنگی ہوائی جہاز کو مار گرائے جانے کے بعد آسٹریلیا نے احتیاطی تدبیر کے طور پر شام میں اپنی فضائی کارروائیاں معطل کر دی تھیں۔

دارالحکومت کنبرا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیفنس فورس کے سربراہ مارک بنسکن کا کہنا تھا کہ چھ آسٹریلوی لڑاکا طیاروں نے اس بنا پر کارروائیاں معطل کی تھیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے کیونکہ ان کے بقول شام میں "فضائی صورتحال بہت پیچیدہ ہے۔"

ان کا کہنا تھا کہ "اب زیادہ وقت نہیں لگے گا جب آپ دوبارہ ان کارروائیوں کو ہوتا دیکھیں گے۔"

بنسکن کا کہنا تھا کہ ان کے لڑاکا طیارے حالیہ دونوں میں موصل سے داعش کا قبضہ واگزار کروانے کے لیے عراقی فورسز کی معاونت میں بھی مصروف رہے ہیں۔

امریکی کی زیر قیادت ستمبر 2015ء سے شام میں شدت پسند تنظیم کے خلاف اتحادی ممالک فضائی کارروائیاں کرتے آئے ہیں۔

اس دوران شامی صدر بشار الاسد کے اتحادی روس نے بھی فضائی کارروائیاں شروع کر دیں جس کی وجہ سے یہاں صورتحال خاصے پیچیدہ ہو گئی۔

امریکہ اور روس نے کسی بھی فضائی کشیدگی یا ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے ایک ہاٹ لائن بھی وضع کی تھی۔

منگل کو دیر گئے شام کی اہلکاروں کی طرف سے یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ امریکی لڑاکا طیارے نے ہتھیاروں سے لیس ایک ایرانی ساختہ ڈرون طیارہ مارا جو کہ جنوبی شام میں اتحادی افواج کے اوپر پرواز کر رہا تھا۔

قبل ازیں امریکی عہدیدار بتا چکے ہیں کہ اسی مقام پر ایک اور ڈرون کو بھی مار گرایا گیا تھا جو کہ شامی فورسز کے حامیوں کا تھا۔