آسٹریلیا نے لاہور ٹیسٹ میں پاکستان کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی

آسٹریلیا نے لاہور ٹیسٹ میں پاکستان کو 115رنز سے شکست دے کر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز ایک صفر سے جیت لی۔

میچ کے پانچویں اور آخری روز پاکستان کی پوری ٹیم 351 رنز کے مشکل ہدف کے تعاقب میں 235 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

پانچویں دن پاکستان کی پہلی وکٹ 77 کے مجموعی اسکور پر گری جب عبداللہ شفیق کیمرون گرین کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آوٹ ہو گئے۔ پاکستان کا اسکور جب 105 ہوا تو اظہر علی 17 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

بابر اعظم اور امام الحق نے پاکستان کی اننگز کو آگے بڑھایا مگر 142 رنز کے مجموعی اسکور پر امام الحق بھی ہمت ہار گئے۔ امام الحق نے 70 رنز بنائے۔

فواد عالم 11، محمد رضوان صفر پر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کی اُمیدوں کا مرکز ایک بار پھر بابر اعظم بن گئے۔ لیکن پاکستان کا اسکور جب 213 رنز ہوا تو بابر اعظم بھی 55 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

ساجد خان 21، حسن علی 13، شاہین شاہ آفریدی پانچ اور نسیم شاہ ایک رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلیا کی جانب سے نیتھن لائن نے 83 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ پیٹ کمنز نے تین جب کہ مچل اسٹارک اور کیمرون گرین نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

آسٹریلیا نے میچ کے چوتھے روز اپنی دوسری اننگز تین وکٹوں کے نقصان پر 227 رنز پر ڈیکلیئر کر دی تھی۔

پاکستان کی جانب سے آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور نعمان علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ نسیم شاہ لاہور ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں آسٹریلیا کے مایہ ناز بلے باز اسٹیو اسمتھ کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔

آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں 391 رنز بنائے تھے جب کہ پاکستان کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 268 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

آسٹریلوی پیسرز پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک نے تیسرے روز چائے کے وقفے کے بعد شان دار بالنگ کی تھی جس کے باعث پاکستان کی سات وکٹیں صرف 20 رنز کے عوض ہی گر گئی تھیں۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے جانے والے ابتدائی دونوں ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ کراچی ٹیسٹ میں بھی آسٹریلیا نے میچ کے چوتھے روز کے آغاز پر ہی دوسری اننگز ڈیکلیئر کر کے پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 505 رنز کا ہدف دیا تھا۔ تاہم بابر اعظم، عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی شان دار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے 170 سے زیادہ اوورز کھیل کر میچ بچا لیا تھا۔