آسٹریلیا میں پہلی بار ایک خاتون غیرملکی جاسوسی کے ادارے کی سربراہ مقرر

کینبرا میں واقع آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کا ایک منظر۔ فائل فوٹو

کیری ہارٹ لینڈ آسٹریلیا کی پہلی ایسی خاتون ہیں جنہیں غیر ملکی جاسوس ایجنسی کی سربراہی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ وہ فروری میں آسٹریلین انٹیلی جنس سروس کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالی گی

ہارٹ لینڈ ایک تجربہ کار سرکاری عہدے دار اور سابق صحافی ہیں۔

ہارٹ لینڈ اپنے پیشروؤں کی طرح روایتی مسلح افواج یا خارجہ امور کا پس منظر نہیں رکھتیں ، لیکن وہ 2011 اور 2017 کے درمیان اندرون ملک کی جاسوسی سے متعلق ادارے آسٹریلین سیکیورٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل رہ چکی ہیں۔

آسٹریلیا میں کام کی جگہوں پر کئی سکینڈلز اور جنسی زیادتی کے الزامات سامنے آنے کے بعد وہ حال ہی وفاقی پارلیمنٹ میں ایسی اصلاحات کی قیادت کر رہی تھیں ،جس سے کام کی جگہوں کے ماحول کو سب کے لیے سازگار بنایا جا سکے۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البا نیز کینزا میں آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کے اجلاس میں تقریر کر رہے ہیں۔ 26 جولائی 2022

آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البا نیز نے اس ماہ کے شروع میں ہارٹ لینڈ کی تعریف کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اپنی نئی ذمہ داریوں میں عوام کی رہنمائی ،حکمت عملی اور کام کرنے کی اپنی بہترین صلاحیتوں کو استعمال کریں گی۔

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے نیشنل سیکییورٹی کالج کے پالیسی ڈائریکٹر ولیم اسٹولٹز نے پیر کو وی او اے کو بتایا کہ ہارٹ لینڈ کو آسٹریلین سیکریٹ انٹیلی جنس سروس کی سربراہی کی یہ اہم ذمہ داری اس لیے سونپی گئی ہے کہ تاکہ وہ ادارے میں بنیادی تبدیلیاں لاسکیں اور ان کی نگرانی کر سکیں۔

اسٹولٹز کا کہنا تھا کہ ہم نے پچھلے تقریباً 20 سال سے مشرق وسطیٰ میں انسداد دہشت گردی اور انسداد بغاوت کی کارروائیوں پر توجہ مرکوز رکھنے کے لیے ، برطانوی ایس آئی ایس (خفیہ انٹیلی جنس سروس) اور امریکی سی آئی اے کے ساتھ مل کر کام کیا ہے مگر اب وقت کا تقاضا ہے کہ اے ایس آئی ایس‘ ‘کے کام کی نوعیت کو بدلا جائے ۔

اسٹولٹز نے مزید کہا کہ آسٹریلیا کی غیر ملکی جاسوسی ایجنسی نے اب اپنی توجہ چین کی طرف مبذول کر لی ہے۔

سٹولٹز نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہم زیادہ ٹھوس طریقے سے کام کرنے کے اپنے ماحول کو اس انداز میں تبدیل کر رہے ہیں، جہاں اے ایس آئی ایس کو اپنے گھر کی حفاظت پر قریبی توجہ رکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں، چین اور امریکہ کے درمیان عظیم طاقت بننے کو جو مقابلہ ہو رہا ہے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ انٹیلی جنس جمع کرنے کے اہداف بہت بدل گئے ہیں۔

ایک اور سرکاری انٹیلی جنس ایجنسی آسٹریلین سگنلز ڈائریکٹوریٹ کی ڈائریکٹر جنرل بھی ایک خاتون ہیں۔ ریچل نوبل بھی ،اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں جنہیںں 2020 میں تعینات کیا گیا تھا۔

اب دوسرے ممالک میں بھی، خواتین کو انٹیلی جنس کے اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا جانے لگا ہے۔

امریکی سینیٹ نے 2021 میں قومی انٹیلی جنس سربراہ کے طور پر پہلی خاتون ایورل ہینس کی نامزدگی کی توثیق کی تھی۔ اٹلی نے بھی پچھلے سال، اپنی خفیہ خدمات کی سربراہی کے لیے پہلی بار خاتون سابق سفیر، ایلیسبیٹا بیلونی کو مقرر کیاتھا۔

(وی او اے نیوز)