ہنڈوراس میں 46 قیدی خواتین گینگ تشدد میں ہلاک،سیکیوریٹی وزیر برطرف

APTOPIX Honduras Prison Riot

وسطی امریکہ کے ملک ہنڈوراس میں خواتین کی جیل میں 46 خواتین کو ہلاک کردیا گیا۔ ان میں سے کئی کو جلا کر، گولی مار کر یا چھرا گھونپ کر مارا گیا۔ قیدی خواتین کئی ہفتوں سے شکایت کر رہی تھیں کہ انہیں ایک مخالف گینگ کی ارکان دھمکیاں دے رہی ہیں۔

صدر زیومارا کاسترو نے کہا کہ ہنڈوراس کے دارالحکومت سے تقریباً 30 میل (50 کلومیٹر) شمال مغرب میں واقع قصبے تمارا کی جیل میں منگل کے ہنگامے کی منصوبہ بندی "ماراس (اسٹریٹ گینگ) نے کی تھی جس کا جیل کےسیکیورٹی کے اہل کاروں کو علم تھا۔

سیکورٹی کی وزارت کے ترجمان میگوئل مارٹنیز نے کہا کہ حملے کو ، جسے انہوں نے "منصوبہ بندحملہ" قرار دیا، سیکورٹی کیمروں نے اس وقت تک ٹیپ کیا تھا،جب تک حملہ آورگینگ کی ارکان نے انہیں تباہ نہیں کر دیا ۔ مارٹنیز نے کہا، "آپ وہ لمحہ دیکھ سکتے ہیں جس میں خواتین گارڈز پر قابو پاتی ہیں، انہیں بے یارومددگار چھوڑ کر ان کی چابیاں لے لیتی ہیں۔"

کاسترو نے سیکورٹی کے وزیر رامون سبیلون کو برطرف کر دیا، اور ان کی جگہ گسٹاوو سانچیز کو تعینات کر دیا، جو قومی پولیس کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

لیکن اس کی وضاحت نہیں کی کہ کس طرح وہ قیدی عورتیں جنہیں ’ بیریو 18 ‘ گینگ کی ارکان کے طور پر شناخت کیا گیا ہے، جیل میں بندوقیں، پستول اور چاقو لے جا سکیں یا انہوں نے کس طرح قیدیوں کے ایک ملحقہ بلاک میں بلا روک ٹوک جاکر وہاں موجود تمام قیدیوں کو قتل کر دیا۔

حکومت کی طرف سے جیل کے اندر سے ریکارڈ ہونے والے جو ویڈیو کلپس دکھائے گئے ہیں ان میں پستول اور چاقو، دوسرے دھار دار ہتھیاروں کا ڈھیر دکھایا گیا ہےجو وہاں سے ہنگامہ آرائی کے بعد ملے تھے۔

ہنڈوراس کے جیل سسٹم کی اسسٹنٹ کمشنر سینڈرا روڈریگوز ورگاس نے کہا کہ حملہ آوروں نے منگل کی صبح آٹھ بجے کے قریب جیل کے محافظوں پر "قابو پالیا" - مگر ایسا لگتا ہے کہ اس کارروائی کے دوران کوئی زخمی نہیں ہوا اور پھر انہوں نے ملحقہ کوٹھڑیوں کے ایک بلاک کے دروازے کھولے اور وہاں خواتین کا قتل عام شروع کر دیا۔ وہاں انہوں نے آگ لگا دی جس سے قید خانے کی دیواریں سیاہ پڑ گئیں۔

وسطی امریکہ میں خواتین کے کسی حراستی مرکز میں ان فسادات کو سن 2017 کے بعد سے مہلک قرار دیا جا رہا ہے۔ اس وقت گوئٹے مالا میں نوجوانوں کے لیے قائم ایک پناہ گاہ میں جہاں گنجائش سے کہیں زیادہ لڑکیاں رکھی گئیں تھیں، جنسی زیادتیوں اور دیگر بدسلوکیوں کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے گدوں کو آگ لگا دی گئی تھی جس سے اٹھنے والے دھویں اور آگ نے 41 لڑکیوں کی جان لے لی۔

گزشتہ ایک سو سال کے دوران جیل کی بدترین تباہی کا واقعہ بھی ہنڈوراس میں ہوا تھا جب 2012 میں کومایاگوا کے قید خانے میں آگ بھڑک اٹھنے سے 361 قیدی ہلاک ہو گئے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ آگ ماچس جلانے، سگریٹ سلگانے یا اس سے ملتی جلتی کسی وجہ سے بھڑکنے کے بعد تیزی سے پھیل گئی تھی۔

(یہ رپورٹ ایسوسی ایٹڈ پریس کی فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے)