امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ساحل پر لنگرانداز ایک تفریحی بحری جہاز کے مسافروں کو ان کے کمروں تک محدود کرکے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ ایسا اس لیے کیا گیا کہ اس جہاز کے پچھلے سفر کے کم از کم دس مسافروں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
یہ تفریحی بحری جہاز اسی کمپنی پرنسیس کروز شپ کا ہے جس کے ایک اور جہاز ڈائمنڈ پرنسس کو گزشتہ ماہ جاپان کے ساحل پر قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ اس میں سوار 3700 مسافروں میں سے تقریباً 700 بیماری کے متاثرین نکلے تھے۔
جمعرات کو ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اس جہاز گرینڈ پرنسیس پر ٹیسٹ کٹس اتاری گئیں۔ طبی نمونے حاصل کرنے کے بعد بحری جہاز کو سان فرانسسکو کے ساحل سے کچھ دور کھڑا کردیا گیا۔
پرنسیس کروز کے ذرائع کے مطابق 3500 مسافروں میں سے 45 کے ٹیسٹ کیے گئے۔ نتائج آنے تک حکام چند یا تمام مسافروں کو قرنطینہ میں رکھنے کے احکامات جاری کرسکتے ہیں۔
صحت عامہ کے حکام یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ گرینڈ پرنسیس میں وائرس موجود ہے یا نہیں۔ فروری میں گزشتہ سفر کے دوران کم از کم دس مسافروں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جن میں سے ایک مسافر ہلاک ہوگیا تھا۔ پچھلے سفر کے چند مسافر موجودہ سفر کے دوران بھی بحری جہاز میں سوار ہیں۔
کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے کہا ہے کہ جب تک مسافروں کا مناسب طریقے سے معائنہ نہیں کرلیا جاتا، تب تک کروز شپ کو ساحل تک نہیں آنے دیا جائے گا۔
کیلی فورنیا جیسی مغربی ریاست واشنگٹن میں جمعہ کو ایک اور مریض انتقال کرگیا جس کے بعد امریکہ میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔ کم از کم 18 ریاستوں میں مجموعی طور پر 250 کیس سامنے آچکے ہیں۔