ایشیائی ترقیاتی بینک نے خبردار کیا ہے کہ آب وہوا کی تبدیلیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سخت موسموں سے آنے والے برسوں میں ایشیائی اور بحرالکاہل کے علاقے میں لاکھوں لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر دوسری جگہوں پر منتقل ہونا پڑے گا۔
منگل کو جاری ہونے والی رپورٹ میں بینک نے کہاہے کہ گذشتہ دو سال کے دوران ماحولیاتی سانحوں نے 4 کروڑ 20 لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور کردیاتھا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر بیرٹ ایڈیس نے کہاہے کہ اعداد وشمار سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ آنے والے برسوں میں سخت موسم معمول بن جائیں گے۔
ان کا کہناہے کہ یہ ایک پیچیدہ معاملہ ہے کیونکہ بڑے پیمانے پر آبادی کو ایسے علاقوں میں منتقل کرنا پڑتا ہے جو پہلے ہی گنجان آباد ہیں اور جہاں ساحلی علاقوں میں صورت حال غیر یقینی ہے۔
رپورٹ میں حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے بڑے شہروں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر توجہ دیں، سانحات سے بچاؤ کے منصوبوں کو زیادہ مؤثر بنائیں، اور قدرتی آفات کے باعث اپنے گھر چھوڑنے والوں کے تحفظ کے بہتر انتظامات کریں۔
زیادہ تر ایشیائی ممالک کو ، جن میں چین، تھائی لینڈ، کمبوڈیا، ویت نام ، فلپائن، شمالی کوریا اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں، حالیہ عرصے میں بڑے پیمانے پر تباہ کن سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جب کہ دوسری جانب بہت سے ممالک کو شدید خشک سالی سے پیدا ہونے والے مسائل کا مقابلہ کرنا پڑا۔