واقعہ اس وقت پیش آیا جب محرم کا جلوس راجا بازار سے گزر رہا تھا، کہ ایک مسجد سے لاوٴڈ اسپیکر پر خطاب شروع ہوگیا۔ خطاب رکوانے کی کوشش میں دو گروہوں میں تصادم ہوگیا
صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں جمعہ کو یوم عاشور کے موقع پر نکالے جانے والے جلوس کے قریب دو گروہوں میں تصادم کے نتیجے میں 7افراد ہلاک اور 30سے زائد زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے، اے ایف پی اور انگریزی اخبارات ’ڈان‘ اور’ایکسپریس ٹریبون‘ کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب محرم کا جلوس راجا بازار سے گزر رہا تھا کہ ایک مسجد سے لاوٴڈ اسپیکر پر خطاب شروع ہوگیا۔ خطاب رکوانے کی کوشش میں دو گروہوں میں تصادم ہوگیا۔
فوری طور پر پولیس طلب کی گئی۔ لیکن، حالات قابو سے باہر ہونے پر سیکورٹی فورسز کو بلانا پڑا جس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پایا۔ تاہم، اس دوران کچھ مشتعل نامعلوم افراد نے فائرنگ شروع کردی اور ساتھ ہی قریب ہی واقع کپڑے کی مارکیٹ کو آگ لگا دی جس پر فائربریگیڈ کو طلب کیا گیا۔
فائرنگ سے زخمی افراد کو طبی امداد کی غرض سے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
آگ لگنے کے سبب فیصل کلاتھ مارکیٹ کی کچھ دکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ مشتعل افراد نے یہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔ حالات پر قابو پانے کے لئے راجا بازار، پارا چوک، باڑا مارکیٹ، نبی چوک اور دیگر اطرافی علاقوں میں سیکورٹی فورس تعینات کردی گئی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے واقعہ میں ملوث کچھ مشتعل افراد کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
واقعے کے فوری بعد، پنجاب حکومت کا سخت رد عمل سامنے آیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر اور آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی ہدایات کیں، جبکہ صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کے لئے ایک اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا۔
اجلاس میں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناٴاللہ سمیت دیگر اہم اور انتظامی افسران نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کابینہ کے ارکان کو بھی فوری طور پر پنڈی پہنچنے کی ہدایات جاری کیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے، اے ایف پی اور انگریزی اخبارات ’ڈان‘ اور’ایکسپریس ٹریبون‘ کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب محرم کا جلوس راجا بازار سے گزر رہا تھا کہ ایک مسجد سے لاوٴڈ اسپیکر پر خطاب شروع ہوگیا۔ خطاب رکوانے کی کوشش میں دو گروہوں میں تصادم ہوگیا۔
فوری طور پر پولیس طلب کی گئی۔ لیکن، حالات قابو سے باہر ہونے پر سیکورٹی فورسز کو بلانا پڑا جس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پایا۔ تاہم، اس دوران کچھ مشتعل نامعلوم افراد نے فائرنگ شروع کردی اور ساتھ ہی قریب ہی واقع کپڑے کی مارکیٹ کو آگ لگا دی جس پر فائربریگیڈ کو طلب کیا گیا۔
فائرنگ سے زخمی افراد کو طبی امداد کی غرض سے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
آگ لگنے کے سبب فیصل کلاتھ مارکیٹ کی کچھ دکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ مشتعل افراد نے یہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔ حالات پر قابو پانے کے لئے راجا بازار، پارا چوک، باڑا مارکیٹ، نبی چوک اور دیگر اطرافی علاقوں میں سیکورٹی فورس تعینات کردی گئی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے واقعہ میں ملوث کچھ مشتعل افراد کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
واقعے کے فوری بعد، پنجاب حکومت کا سخت رد عمل سامنے آیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر اور آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی ہدایات کیں، جبکہ صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کے لئے ایک اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا۔
اجلاس میں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناٴاللہ سمیت دیگر اہم اور انتظامی افسران نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کابینہ کے ارکان کو بھی فوری طور پر پنڈی پہنچنے کی ہدایات جاری کیں۔