اسد نے باغیوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیے: وائٹ ہاؤس

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ مسٹر اوباما دونوں، سیاسی اور فوجی آپشنز پر غور کر رہے ہیں، لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ کسی نئے اقدام میں کتنا وقت لگ سکتا ہے، یا پھر اِس کی صورت کیا ہوگی
امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ اِس بات کا حتمی ثبوت مل چکا ہے کہ شام کے فوجیوں نے باغیوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیے، جِس کے بارے میں صدر براک اوباما پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ایسا کرنا ’خطرے کی لائن‘ پار کرنے کے مترادف خیال کیا جائے گا۔

قومی سلامتی کے معاون مشیر، بین رہوڈز نے جمعرات کے دِن نامہ نگاروں کو بتایا کہ انٹیلی جینس کے مطابق، گذشتہ سال کم درجے کے کیمیائی ہتھیاروں کے کئی ایک حملوں میں 150سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ اموات کی ممکنہ تعداد ہے، نہ کہ حتمی۔

رہوڈز نے بتایا کہ ’سارین گیس‘ اُن کیمیائی ہتھیاروں میں شامل ہے، جسے شامی فوج نے استعمال کیا۔

اور، اُنھوں نے کہا کہ اِس بات کی کوئی قابلِ بھروسہ شہادت نہیں مل پائی کہ باغیوں نے بھی کیمیائی ہتھیار حاصل کر لیے ہیں یا کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

امریکی انٹیلی جینس کے حکام کئی ماہ سے یہ کہتے آ رہے ہیں کہ اُنھیں اِس بات کا پورا یقین ہے کہ حکومت شام نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے ہیں۔

تاہم، مسٹر اوباما نے کہا تھا کہ اگلے اقدام کے فیصلے سے قبل اُنھیں مضبوط ثبوت درکار ہے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ مسٹر اوباما دونوں، سیاسی اور فوجی آپشنز پر غور کر رہے ہیں، لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ کسی نئے اقدام میں کتنا وقت لگ سکتا ہے، یا پھر اِس کی صورت کیا ہوگی۔