کراچی: تجارتی عمارات کی منظوری بیت الخلاء سے مشروط

اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں ٹوائلٹس کی سہولت سب کو میسر نہیں۔ کمشنر کراچی کے الفاظ میں: ’کمرشل بلڈنگز کے لئے نقشے صرف اُسی صورت میں منظور کئے جائیں جب عمارتوں میں پبلک ٹوائلٹس موجود ہوں‘

لق و دق صحرا کی طرح، دور دور تک پھیلے شہر کراچی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں گھنٹوں کی مسافت طے کرنا پڑتی ہے اور راستے میں کہیں ٹوائلٹ کی ضرورت پڑ جائے تو سوچئے ۔۔۔اس کی عدم موجودگی کتنا بڑا مسئلہ ہے؟۔۔ پھر چار چھ جگہوں پر کہیں ٹوائلٹس موجود بھی ہیں تو وہاں نہ پانی ہوتا ہے اور نہ بجلی۔۔ بلکہ، صفائی خود ایک مسئلہ ہوتی ہے۔

پڑوسی ملک کے وزیر اعظم نے بھی اپنی حالیہ انتخابی مہم میں اس مسئلے کے اولین حل کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان کی حکومت اقتدار میں آگئی تو پہلے پبلک ٹوائلٹس اور بعد میں مندر تعمیر کرائے گی۔‘ بے شک اس بیان پر خاصی سیاسی گرماگرمی دیکھنے میں آئی۔ لیکن، اہمیت کے حوالے سے دیکھیں تو پبلک ٹوائلٹس انتہائی اہم ضرورت ہیں۔

اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں ٹوائلٹس کی سہولت سب لوگوں، خاص کر دیہات کو میسر نہیں۔

کراچی کے کمشنر شعیب احمد صدیقی شہری سطح پر پبلک ٹوائلٹس کی تعمیر کو اس قدر اہمیت دیتے ہیں کہ ان کے تئیں ’کمرشل بلڈنگز کے لئے نقشے صرف اسی صورت میں منظور کئے جائیں، جب عمارتوں میں پبلک ٹوائلٹس کی سہولیات موجود ہوں۔‘

شعیب احمد صدیقی ، شہر کے مختلف علاقوں میں 200سے زائد پبلک ٹوائلٹس تعمیر کرانے کے منصوبے پر کام کا آغاز بھی کرچکے ہیں۔

کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ شہر میں مختلف مقامات اور سرکاری دفاتر میں عوام کیلئے نئے پبلک ٹوائلٹس تعمیر کئے جائیں گے، جبکہ موجودہ ٹوائلٹس کی رینو یشن کرکے وہاں پانی اور بجلی کی فراہم کو یقینی بنایا جائے گا۔ شہر بھر کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے ’الیکٹرک‘ اور ’واٹر بورڈ‘ یہاں مفت سروسز فراہم کریں گے۔ کمشنر کے مطابق، دونوں اداروں کا یہ ایک نیا اور انقلابی اقدام ہوگا۔

شعب احمد صدیقی نے وائس آف امریکہ سے اظہار خیال میں بتایا کہ 200سے زائد عوامی بیت الخلا عدالتی احکامات کے تحت تعمیر کئے جانے کا منصوبہ ہے۔ اس کا باقاعدہ افتتاح بھی بدھ کو کر دیا گیا۔

کمشنر کراچی کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ روبینہ آصف، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کمشنر آفس سید محمد شکیب،ایکس ای این بلڈنگز اسد اللہ شیخ اور محمد شبیہ کا بھی یہی کہنا ہے کہ’جتنے بھی رش والے ایریاز ہیں وہاں پبلک ٹوائلٹس کی تعمیر لازمی کی جائے۔‘

مذکورہ اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’نئی سبزی منڈی میں بھی پبلک ریلیف کی غرض سے ٹوائلٹس تعمیر کئے جائیں گے۔ سیٹزنز پولیس لائیژاں کمیٹی یعنی سی پی ایل سی ان کی تعمیر میں مدد کرے گی جبکہ ان کی مینٹی نینس بھی سی پی ایل سی کی ہی ذمہ داری ہوگی۔‘