'ایپل' کو چین میں مشکلات کا سامنا

'ایپل' کو چین میں مشکلات کا سامنا

امریکی کمپنی 'ایپل' کو اپنے ٹریڈ مارک کے حوالے سے چین میں خاصی مشکلات درپیش ہیں اور ایک چینی اخبار کے مطابق کم از کم 39 چینی کمپنیوں اور افراد نے حکام کے پاس 'آئی فون' اور 'آئی پیڈ' کے نام سے اپنی مصنوعات کے اندراج کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

اخبار 'چائنا ڈیلی' نے پیر کو اپنی اشاعت میں کہا ہے کہ 'ایپل' کے معروف 'برانڈ' ناموں کے حصول کے خواہش مندوں میں ہائیکنگ جوتے، جانوروں کی ادویات اور ڈائپرز جیسی مصنوعات شامل ہیں۔

چینی اخبار کے مطابق حکام نے کل درخواستوں میں سے کم از کم چھ کو ان کے مطلوبہ ٹریڈ مارک دینے کی ابتدائی منظوری بھی دیدی گئی تھی لیکن بعد ازاں انہیں چیلنج کردیا گیا۔ ان درخواست گزاروں میں 'فلیش لائٹ' بنانے والی ایک کمپنی بھی شامل تھی۔

چینی اخبار کا یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چینی حکام نے مقامی کمپنی کے تیار کردہ دستی کمپیوٹرز کے خلاف کئی شہروں میں کاروائی کی ہے جنہیں ایپل کے ٹریڈمارک 'آئی پیڈ' کے نام سے فروخت کیا جارہا تھا۔

یاد رہے کہ چین دنیا میں کمپیوٹر مصنوعات کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے اور 'ایپل ' کی جانب سے 'آئی پیڈ' بھی چین میں ہی تیار کیے جارہے ہیں جہاں سے انہیں دنیا بھر میں برآمد کیا جاتا ہے۔

معاشی مشکلات کا شکار ایک چینی کمپنی 'پروویو ٹیکنالوجی' نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 2001ء میں چین میں 'آئی پیڈ' کا ٹریڈ مارک رجسٹر کرایا تھا۔

لیکن 'ایپل' کا موقف ہے کہ اس نے 'پروویو' سے منسلک ایک تائیوانی کمپنی سے 10 ممالک میں اس 'ٹریڈ مارک' کے حقوق خرید لیے تھے۔

'ایپل' چینی علاقے ہانگ کانگ کی ایک عدالت میں اس ضمن میں دائر مقدمہ جیت چکی ہے لیکن جنوبی چین کے صنعتی شہر شینزین کی ایک عدالت نے 'پروویو' کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔

دونوں کمپنیوں کے درمیان جاری یہ تنازع چین میں انٹرنیٹ صارفین کی دلچسپی کا باعث بنا ہوا ہے اور گزشتہ ہفتے یہ چین کے سب سے بڑےسرچ انجن 'بیڈو' پر سب سے زیادہ تلاش کیا جانے والا موضوع تھا۔