گستاخانہ ویڈیو کے خلاف مظاہروں کا دائرہ بنکاک تک پھیل گیا

بنکاک میں گستاخانہ فلم کے خلاف مظاہرے

بنکاک میں امریکی سفارت خانہ حفاظت کے پیش نظر طے شدہ جلوس کے وہاں پہنچنے سے قبل دوپہر کو ہی بند کردیا گیاتھا۔ لیکن ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں امریکیوں کو دی گئی کسی مخصوص دھمکی کا علم نہیں ہے۔
گستاخانہ فلم کے خلاف مظاہروں کا دائرہ بڑھ کر اب مزید بڑھ گیا ہے اور منگل کے روز تھائی لینڈ کے اہم شہر بنکاک اور بھارتی کنٹرول کے کشمیر میں احتجاجی جلوس نکالے گئے۔ جب کہ اسی سلسلے میں افغانستان میں کیے گئے ایک خود کش حملے کی ذمہ داری ایک عسکریت پسند تنظیم نے قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ مذکورہ حملہ پیغمبر اسلام کی تصحیک پر مبنی ویڈیو کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔

بنکاک میں امریکی سفارت خانہ حفاظت کے پیش نظر طے شدہ جلوس کے وہاں پہنچنے سے قبل دوپہر کو ہی بند کردیا گیاتھا۔ لیکن ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں امریکیوں کو دی گئی کسی مخصوص دھمکی کا علم نہیں ہے۔

بھارتی کنٹرول کے کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر میں احتجاج بعد ازاں پرتشدد ہوگیا اور مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئی اور انہوں نے پولیس پر پتھر برسائے۔

ایک ا ور خبر کے مطابق شمالی افریقہ میں القاعدہ کی شاخ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں امریکی سفارت خانوں پر مزید حملے کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ تنظیم نے خاص طور پر الجزائر، تیونس اور مورنظانیہ میں حملوں کی دھمکی دی ہے۔

گذشتہ ہفتے کے شروع ہونے والے مظاہروں اور پرتشدد واقعات کا دائرہ اب 20 ممالک تک پھیل چکاہے۔

ان مظاہروں کے نتیجے میں لیبیا کے شہر بن غازی میں امریکی سفارت خانے پر حملے میں امریکی سفیر اور ان کے عملے کے تین ارکان ہلاک ہوگئے تھے۔
منگل کے روز بنگلہ دیش کے عہدے داروں نے کہا کہ انہوں نے لوگوں کو گستاخانہ ویڈیو دیکھنے سے روکنے کے لیے اپنے ملک میں یوٹیوب تک رسائی روک دی ہے۔

پیر کے روز پاکستان نے گوگل کی جانب سے ویڈیو ہٹائے جانے سے انکار کے بعد ملک میں یوٹیوب بند کردی تھی۔ جب کہ گوگل نے لیبیا، مصر ، انڈونیشا اور بھارت کے لیے ویڈیو تک رسائی خود روک دی تھی۔

جب کہ گستاخانہ فلم کے مبینہ پروڈیوسر سے امریکی حکام نے ہفتے کے روز کیلی فورنیا میں پوچھ گچھ کی تھی۔