داعش کے خلاف کوششیں درست سمت میں بڑھ رہی ہیں: کیری

جان کیری نے یہ بات روم میں ایک وزارتی اجلاس کے موقع پر کہی جہاں 20 ممالک کے نمائندے داعش کے خلاف جنگ کی کوششوں پر بات چیت کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔

امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے منگل کو کہا ہے کہ داعش کو شکست دینے کے لیے عالمی کوششیں ’’صحیح سمت کی طرف گامزن ہیں‘‘ مگر ساتھ ہی خبردار کیا کہ لیبیا اور عراق میں استحکام کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے۔

جان کیری نے یہ بات روم میں ایک وزارتی اجلاس کے موقع پر کہی جہاں 20 ممالک کے نمائندے داعش کے خلاف جنگ کی کوششوں پر بات چیت کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے شدت پسندوں کی طرف سے لیبیا میں تیل کے وسیع ذخائر پر قبضے کے خطرے کو اجاگر کیا مگر کہا کہ وہاں نئی نیشنل یونیٹی حکومت پر اتفاق اسے روکنے میں معاون ثابت ہو گا۔

کیری نے شام میں انسانی صورتحال کی طرف بھی توجہ دلائی اور کہا کہ جنگ عظیم دوم کے بعد ایسی ’’آفت‘‘ پہلے دیکھنے میں نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام کو جنگ بندی، محاصروں کے خاتمے اور شورش زدہ علاقوں میں فوری امداد کی ترسیل کی ضرورت پر ’’کھل کر بولنا چاہیئے۔‘‘

داعش کو شکست کے لیے اتحاد نے کثیر الجہتی حکمت عملی کے تحت کئی اہداف مقرر کیے ہیں۔ داعش نے 2014 میں عراق کے مغربی اور شمالی حصوں اور مشرقی شام پر قبضہ کر لیا تھا۔

داعش کے خلاف کوششوں میں امریکی قیادت میں فضائی کارروائیاں، دونوں ملکوں میں داعش کے خلاف لڑنے والے گروہوں کے لیے فوجی معاونت، اس تنظیم کی مالی مدد اور غیر ملکی جنگجوؤں کی اس میں شمولیت کو روکنے اور انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔

کیری نے کہا کہ گزشتہ مئی سے فوجی کارروائیوں میں داعش کے 90 درمیانے اور اعلیٰ درجے کے عہدیدار ہلاک ہو چکے ہیں اور شام اور ترکی کی سرحد پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت چیلنج یہ ہے کہ جن اقدامات سے کامیابی حاصل ہو رہی ہے انہیں مسلسل جاری رکھا جائے اور شدپ پسندوں کو محفوظ ٹھکانوں میں دوبارہ جمع ہونے کے لیے کوئی وقت نہ دیا جائے۔