ہانگ کانگ: چین مخالف مظاہرین اور پولیس میں تصادم

اتوار کو ہونے والے مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی کا ایک منظر

حکام کے مطابق لگ بھگ 400 مظاہرین نے چین سے متصل ہانگ کانگ کے علاقے یوئن لانگ میں اتوار کو احتجاج کیا۔

ہانگ کانگ میں چین کے خلاف ایک مظاہرے کے شرکا اور پولیس کے درمیان تصادم کے بعد حکام نے تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

حکام کے مطابق لگ بھگ 400 مظاہرین نے چین سے متصل ہانگ کانگ کے علاقے یوئن لانگ میں اتوار کو احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ ان تاجروں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جو ہانگ کانگ سے اشیا خرید کا بھاری منافع پر چین میں فروخت کرتے ہیں۔

چین کے یہ تاجر ہانگ کانگ سے مال خرید کر یوئن لانگ کے راستے چین منتقل کرتے ہیں جن کی نقل و حرکت اور ساز و سامان کے سبب یوئن لانگ کے شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت متاثر ہوتی ہے۔

اتوار کو ہونے والے مظاہرے کے شرکا ایسے تاجروں کے ویزے منسوخ کرنے کے حق میں اور چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔

مظاہرے کے شرکا نے رکاوٹیں کھڑی کرکے علاقے کی مرکزی سڑک بھی بند کردی تھی جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر مرچوں کا اسپرے کیا جس کے دوران مظاہرین اور پولیس کے اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس کارروائی کے دوران مزاحمت کرنے پر تین افراد کو حراست میں لیا ہے۔

ہانگ کانگ میں حالیہ مہینوں کے دوران چین مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہے جس کے سبب چین کے باشندوں کی ہانگ کانگ آمد بہت کم ہوگئی ہے۔

چین کے زیرِ انتظام نیم خود مختار علاقے ہانگ کانگ کے کئی حلقے علاقے کے انتظامی معاملات میں چین کی مداخلت سے نالاں ہیں اور سیاسی اور انتظامی آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔