کراچی میں متنازع خاکوں کی اشاعت کے خلاف ریلی

فائل

ریلی کا آغاز صبح 10بجے نمائش چورنگی اور اختتام تبت سینٹر پر سہ پہر کو ہوا۔ ریلی میں مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنماوٴں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

فرانس کے جریدے ’چارلی ایبڈو‘ میں پیغمبر اسلام سے متعلق متنازع خاکوں کی اشاعت کے خلاف جمعرات کو بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا اہتمام ’سنی اتحاد کونسل‘ کے نام سے قائم مختلف مذہبی جماعتوں کے ایک گروپ نے کیا۔ اس گروپ کی نمائندگی سنی تحریک کرتی ہے۔

ریلی کا آغاز صبح 10بجے نمائش چورنگی اور اختتام تبت سینٹر پر سہ پہر کو ہوا۔

ریلی میں مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنماوٴں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ان میں سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری، مفتی مبارک اور سید مظفر حسین شاہ سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

ان رہنماوٴں نے اپنی تقریروں میں اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم یعنی او آئی سی اور اقوام متحدہ سے متنازع خاکوں کی اشاعت کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں ایک قرار داد بھی پیش کی۔ قرار داد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ خاکے شائع کرنیوالے ممالک کا بائیکاٹ کرے۔

ریلی کے شرکاٴ نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے، جبکہ انہوں نے شدید نعرے بازی بھی کی۔ انہوں نے پاکستانی حکومت سے بھی خاکوں کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

ریلی کے سبب اہم شاہراہوں پر رش
ریلی کے سبب نمائش چورنگی پر ہی نہیں بلکہ اطرافی علاقوں اور اہم شاہراہوں پر بھی گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔ اسی ٹریفک میں کئی گھنٹے تک پھنسے رہنے والے کراچی کے شہری احمر بلوچ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پولیس نے ایم اے جناح روڈ بند کی ہوئی تھی، جس کے سبب صبح سے ہی لسبیلہ، پٹیل پاڑہ، گولیمار، گرومندر، کوریڈور تھری، شاہراہ قائدین، گارڈن اور شاہراہ فیصل تک کی تمام شاہراہوں پر ٹریفک بری طرح سے جام رہا جس سے بدامنی دیکھنے کو ملی۔