پاکستان کی قوم پرست سیاسی جماعت، عوامی نیشنل پارٹی نے پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے، کارکنوں میں انتشار پیدا کرنے اور پارٹی کو نقصان پہنچانے کے الزامات میں اے این پی کے سینئر راہنما افراسیاب خٹک اور مرکزی نائب صدر بشریٰ گوہر کی پارٹی رکنیت ختم کر دی ہے۔
پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ دونوں راہنماؤں کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے حوالے سے تاکید کی گئی تھی اور دونوں راہنماؤں کو شو کاز نوٹس جاری کئے گئے تھے لیکن وہ پارٹی کو مطمئن نہیں کر سکے۔
افراسیاب خٹک کا کہنا ہے کہ اس نوٹس میں بہت مبہم انداز میں ان سرگرمیوں کا ذکر کیا گیا تھا جس سے بقول پارٹی کے، پارٹی کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ الزامات حال ہی میں ہونے والے اجلاسوں میں نہیں اٹھائے گئے۔
دوسری جانب، بشری گوہر نے ردعمل کے طور پر کہا ہے کہ ان پر پارٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات مبہم ہیں اور یہ کہ وہ ہر قسم کے استحصال، جبر اور دباؤ کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر پنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔
دونوں راہنماؤں کی پارٹی رکنیت معطل کرنے کے بعد، پارٹی کے اندر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ قومی اسمبلی کی سابق رکن اور پاٹی کی سینیئر راہنما، جمیلہ گیلانی نے احتجاج کے طور پر پارٹی سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی خبروں کے مطابق، عوامی نیشنل پارٹی نے دونوں راہنماؤں کی رکنیت ان کی پشتون تحفظ تحریک کے ساتھ وابستگی اور پاکستانی فوج کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کی وجہ سے معطل کی ہے۔