پاکستان کی قوم پرست سیاسی جماعت، عوامی نیشنل پارٹی نے پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے، کارکنوں میں انتشار پیدا کرنے اور پارٹی کو نقصان پہنچانے کے الزامات میں اے این پی کے سینئر راہنما افراسیاب خٹک اور مرکزی نائب صدر بشریٰ گوہر کی پارٹی رکنیت ختم کر دی ہے۔
پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ دونوں راہنماؤں کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے حوالے سے تاکید کی گئی تھی اور دونوں راہنماؤں کو شو کاز نوٹس جاری کئے گئے تھے لیکن وہ پارٹی کو مطمئن نہیں کر سکے۔
افراسیاب خٹک کا کہنا ہے کہ اس نوٹس میں بہت مبہم انداز میں ان سرگرمیوں کا ذکر کیا گیا تھا جس سے بقول پارٹی کے، پارٹی کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ الزامات حال ہی میں ہونے والے اجلاسوں میں نہیں اٹھائے گئے۔
This is the reply that i had sent to the party leadership in response to the show cause notice. Since the notice was made public even before it reached me it will only be fair to share my response with everyone. People & history are the best judges. pic.twitter.com/Z2FtnaGymP
— Afrasiab Khattak (@a_siab) November 12, 2018
دوسری جانب، بشری گوہر نے ردعمل کے طور پر کہا ہے کہ ان پر پارٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات مبہم ہیں اور یہ کہ وہ ہر قسم کے استحصال، جبر اور دباؤ کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر پنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔
دونوں راہنماؤں کی پارٹی رکنیت معطل کرنے کے بعد، پارٹی کے اندر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ قومی اسمبلی کی سابق رکن اور پاٹی کی سینیئر راہنما، جمیلہ گیلانی نے احتجاج کے طور پر پارٹی سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
Respected @BushraGohar bibi%27s response to party%27s show case ګوند نه یی لری کړو خو زمونګ د زړونه نه يي سنګه لری کوی؟#IStandWithBushraBibi#IStandWithAfrasiabKhattak@a_baittani @sanaejaz2 @BushraGohar @mjdawar @a_siab @mazdaki @Nizaryousafzai1 @shereenyar1 @iopyne @khattak pic.twitter.com/5Jf5l7OQlP
— اولس یار (@Pashteenxalmai) November 12, 2018
سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی خبروں کے مطابق، عوامی نیشنل پارٹی نے دونوں راہنماؤں کی رکنیت ان کی پشتون تحفظ تحریک کے ساتھ وابستگی اور پاکستانی فوج کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کی وجہ سے معطل کی ہے۔