پاکستان کے دورسرے بڑے شہر لاہور میں ہونے والا سالانہ ادبی میلہ اس مرتبہ تین کی بجائے دو روز کے لیے منعقد ہو گا۔
یہ میلہ 19 فروری سے شروع ہونا تھا لیکن منگل کو ضلعی انتظامیہ نے اس کے انعقاد کی "سند عدم اعتراض" یعنی این او سی منسوخ کر دیا جس کے بعد اس بارے میں صورتحال ابہام کا شکار ہوگئی کیونکہ منتظمین کا موقف تھا کہ تین ماہ قبل اس کی اجازت حاصل کی گئی اور ان کی تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
جمعرات کو ادبی میلے کے منتظمین کی طرف سے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر یہ پیغام جاری کیا گیا کہ اب یہ میلہ 20 اور 21 تاریخ کو ہوگا اور یہ تبدیلی پنجاب حکومت کے مشورے سے کی گئی ہے۔
حالیہ برسوں میں پاکستان کے بڑے شہروں میں ادبی میلوں کا اہتمام ایک بار پھر رواج پا چکا ہے اور ہر سال ان میں نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک سے بھی بڑی تعداد میں شاعر، ادیب، مصنفیں اور فن کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات مرجع خلائق رہتی ہیں۔
شائع شدہ اطلاعات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اس میلے کا اجازت نامہ واپس لینے کی وجہ بظاہر سلامتی کے خدشات بتائی گئی ہے۔
منتظمین کی طرف سے جاری کردہ پروگرام کے مطابق میلے میں اس بار بھی دنیا کے مختلف ملکوں سے اہم ادبی و فنی شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے جن میں بھارت سے بھی معروف شخصیات شامل ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں ہی ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ادبی میلے کی سہ روزہ تقریبات منعقد کی گئی تھیں۔