امریکی باشندوں کی اوسط عمر میں اضافہ

فائل

اعدادو شمار کے مطابق 2012ء میں جنم لینے والی بچیوں کی اوسط عمر 81 سال جب کہ بچوں کی عمر 76 سال رہنے کی توقع ہے۔

امریکہ کے محکمۂ صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں زندگی کےامکانات میں اضافے اور موت کی شرح میں کمی کے باعث امریکی شہریوں کی اوسط عمر میں اضافہ ہورہا ہے۔

امریکی حکومت نے بدھ کو ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں 2012ء کے اعداد و شمار کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکہ میں دو سال قبل جنم لینے والے بچے کے 79 سال کی عمر پانے کا امکان ہے جو امریکہ کی تاریخ میں سب سے زیادہ اوسط عمر ہے۔

اعدادو شمار کے مطابق 2012ء میں جنم لینے والی بچیوں کی اوسط عمر 81 سال جب کہ بچوں کی عمر 76 سال رہنے کی توقع ہے۔

محکمۂ صحت کی جانب سے جاری کی جانےو الی اس رپورٹ کے مطابق امریکہ میں نوزائیدہ بچوں کی شرحِ اموات بھی تاریخ کی کم ترین سطح پر آچکی ہے اور اب اوسطاً ہر ایک ہزار نوزائیدہ بچوں میں چھ سے بھی کم کی اموات ہورہی ہیں۔

تاہم یہ تعداد اب بھی بیشتر ترقی یافتہ یورپی ملکوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں سفید اور سیاہ فام افراد میں موت کی شرح میں کمی آئی ہے جب کہ ہسپانوی نسل کے افراد میں یہ شرح بدستور برقرار ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ میں سب سے زیادہ اموات دل کے امراض اور کینسر کے باعث ہوتی ہیں اور یہ دونوں ہی بیماریاں بدستور ہر سال مرنے والے بیشتر امریکیوں کی زندگی کے خاتمے کا سبب بن رہی ہیں۔